Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلوچستان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ، پنجاب کے تین مزدور ہلاک

لیویز نے لاشوں کو ہستپال پہنچا کر ضابطے کی کارروائی کے بعد آبائی علاقوں کو روانہ کر دیا (فوٹو: اے ایف پی)
بلوچستان کے ضلع قلات میں صوبائی وزیر داخلہ کے آبائی علاقے میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے پنجاب سے تعلق رکھنے والے تین مزدوروں کو قتل کر دیا۔
لیویز حکام کے مطابق واقعہ کوئٹہ سے تقریباً 130 کلومیٹر دور قلات کی تحصیل منگچر کے علاقے سرخ پرہ کلی خراسانی میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب پیش آیا۔
نائب تحصیلدار منگچر بابو رمضان نے اردو نیوز کو ٹیلیفون پر بتایا کہ مزدور زرعی زمینوں میں مشین کے ذریعے ٹیوب ویل کی کھدائی کا کام کر رہے تھے جب نامعلوم افراد آئے اور انہوں نے اندھا دھند فائرنگ کی۔

 

فائرنگ کے وقت چار مزدور موجود تھے جن میں سے تین مزدور موقع پر ہی ہلاک جبکہ ایک مزدور علی رضا نے بھاگ کر جان بچائی۔ انہیں صرف ٹانگ میں گولی لگی ہے۔
واردات کے بعد حملہ آور فرار ہوگئے۔ مرنے والے مزدوروں کی شناخت شاہ نواز، قاسم علی اور تودا کے نام سے ہوئی ہے۔ تینوں کا تعلق جنوبی پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کی تحصیل صادق آباد سے تھا۔
نائب تحصیلدار کے مطابق یہ مزدور کئی مہینوں سے منگچر کے مختلف علاقوں میں کام کر رہے تھے۔
لیویز نے لاشوں کو ہستپال پہنچا کر ضابطے کی کارروائی کے بعد آبائی علاقوں کو روانہ کر دیا۔
خیال رہے کہ منگچر بلوچستان کے وزیر داخلہ ضیاء اللہ لانگو کا آبائی علاقہ ہے۔ ضیاء لانگو نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر قلات سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
صوبائی وزیر داخلہ نے واقعہ پر افسوس اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بے گناہ مزدوروں کے قتل میں ملوث ملزمان کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ قاتلوں کو جلد گرفتار کرکے مقتولین کے لواحقین کو ہر قیمت پر انصاف فراہم کیا جائے۔
بلوچستان میں پنجاب اور باقی صوبوں سے تعلق رکھنے والے مزدوروں کے قتل کے واقعات پہلے بھی رونما ہوچکے ہیں۔
کالعدم علیحدگی پسند بلوچ مسلح تنظیمیں ایسے حملوں میں ملوث رہی ہیں تاہم منگچر حملے کی ذمہ داری ابھی تک کسی تنظیم نے قبول نہیں کی۔

شیئر: