Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’تیونسی اداکارہ بغیر لائسنس پلاسٹک سرجری کرتی رہیں‘

وزارت صحت نے الطرابلسی کے اس دعوے پر بیان جاری کیا ہے۔(فوٹو ٹوئٹر)
تیونس کی اداکارہ سامیہ الطرابلسی نے دعویٰ کیا ہے کہ’ وہ چھ برس قبل جدہ کے ایک پرائیویٹ ہیلتھ سینٹرمیں لائسنس کے بغیر پلاسٹک سرجری کرتی رہی ہیں‘۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق سعودی وزارت صحت نے الطرابلسی کے اس دعوے پر بیان جاری کیا ہے۔
اس سے قبل تیونسی اداکارہ نے ایک وڈیو کلپ جاری کیا تھا جس میں اسے یہ دعوی کرتے ہوئے دیکھا اور سنا جارہا ہے کہ ’اس نے سعودی عرب میں قیام کے دوران لائسنس کے بغیر ایک پرائیویٹ کلینک سے منسلک ہوکر پلاسٹک سرجری کا کام کیا‘۔
وزارت صحت نے اپنے بیان میں بتایا کہ’ وڈیو کلپ میں کیے جانے والے دعوے کے بارے میں جدہ محکمہ صحت نے تحقیقات کی ہے۔ اس ہیلتھ سینٹر کا پتہ لگا لیا ہے جہاں تیونس کی اداکارہ کام کررہی تھیں‘۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ واقعہ چھ برس قبل کا ہے۔ اس حوالے سے مزید تفصیلات جمع کی جارہی ہیں۔ تحقیقات مکمل ہونے پر جامع بیان جاری کیا جائے گا۔ 
وزارت صحت نے انتباہ دیا ہے کہ ’جو شخص بھی پرائیویٹ ہیلتھ سینٹر یا ہسپتال میں کسی غیرقانونی سرگرمی میں ملوث پایا جائے گا اسے مقررہ سزا دی جائے گی۔ خلاف قانون کسی کو بغیراجازت علاج معالجے اورطبی معائنہ جات کا موقع فراہم کرنے والوں پر جرمانے بھی ہوں گے اور قید کی سزا بھی دی جائے گی‘۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ واقعہ چھ برس قبل کا ہے۔(فوٹو ٹوئٹر)

جدہ محکمہ صحت کے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ تیونس کی اداکارہ چھ برس قبل پرائیویٹ کلینک میں کام کررہی تھی۔ پلاسٹک سرجن اور کلینک کے مالک سے پوچھ گچھ کی جاچکی ہے۔ تفصیلات آئندہ دو روز کے دوران جاری کردی جائیں گی۔ 
تیونس کی اداکارہ  کا دعوی ہے کہ ’اس نے چھ برس سے زیادہ عرصے تک جدہ شہر کے مشہور پلاسٹک سرجری سینٹر میں کنسلٹنٹ کی حیثیت سے کام کیا جب اس کے پاس میڈیکل کی کوئی ڈگری تک نہیں تھی‘۔ 
 اداکارہ نے تیونس کے ’الحوار‘چینل سے نشر ہونے والے پروگرام میں یہ بھی بتایا کہ ’اس نے جدہ میں کام کے دوران کئی لوگوں کو فلر اور بوٹیکس کے انجیکشن بھی دیے‘۔ 

شیئر: