Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چھٹی پر گئے افراد نئے پاسپورٹ پر واپس کیسے آئیں؟

 قانون کے مطابق خروج و عودہ کےلیے پاسپورٹ کی مدت کم از کم تین ماہ سے زائد ہونا ضروری ہے ( فوٹو عاجل)
سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے اقامہ اور رہائشی قوانین واضح ہیں جن پر عمل کرنا سب کے لیے لازمی ہے۔ آجر اور اجیر کے حوالے سے بھی قوانین موجود ہے ان سے آگاہی ضروری ہے۔ 
 ایک شخص کی جانب سے جوازات کے ٹوئٹر پر دریافت کیا ہے کہ وہ چھٹی جانا چاہتا ہےجبکہ پاسپورٹ کی مدت میں تین ماہ اور دس دن باقی ہیں کیا چھ ماہ کی چھٹی جاسکتا ہوں یا خروج و عودہ  کے لیے سفارتخانے سے پاسپورٹ تجدید کرانا ہوگی۔ 
کمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ’جوازات‘ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ قانون کے مطابق خروج و عودہ ویزا حاصل کرنے والے کےلیے لازمی ہے کہ اس کے پاسپورٹ کی مدت کم از کم تین ماہ سے زائد ہو۔ مدت ہونے پر خروج وعودہ ویزا جاری کیاجاسکتا ہے۔ 
واضح رہے مملکت میں مقیم تارکین کو بیرون ملک سفرکرنے کےلیے ایگزٹ ری انٹری ویزاجسے خروج وعودہ کہا جاتا ہے حاصل کرانا لازمی ہے جبکہ پاسپورٹ بین الاقوامی سفری دستایز ہے۔ اگر پاسپورٹ کی مدت 3 ماہ سے کم ہوتو اس صورت میں خروج وعودہ ویزا جاری نہیں کیا جاسکتا۔ 
یادرہے ایسے تارکین جو بیرون مملکت چھٹی پر وطن ایسے میں ان کے پاسپورٹ کی مدت ختم ہوجاتی ہے انہیں چاہئے کہ وہ واپسی سے قبل ملک سے ہی نیا پاسپورٹ بنوائیں اور واپسی کے موقع پر نیا پاسپورٹ پرانے کے ساتھ منسلک کریں تاکہ واپسی پر امیگریشن کے وقت نئے پاسپورٹ کی انٹری ممکن ہو سکے۔  
 ایک اور شخص نے چھٹی کے دوران پاسپورٹ ایکسپائر ہونے پر اپنے ملک سے نیا پاسپورٹ حاصل کیا اب دریافت یہ کرنا چاہتے ہیں کہ نئے پاسپورٹ پر مملکت آنے کےلیے کیا طریقہ ہو گا؟ 
ٹوئٹراکاونٹ پر جوازات کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ واپسی پر نئے اور پرانے پاسپورٹ کو ایک ساتھ رکھیں اور امیگریشن کاونٹرپر پیش کریں بعد ازاں جوازات کے کسی بھی ذیلی ادارے میں جاکر پاسپورٹ کی انٹری کرائی جاسکتی ہے۔ 

واپسی پر نئے اور پرانے پاسپورٹ کو ایک ساتھ رکھیں(فوٹو ایس پی اے)

واضح رہے نئے پاسپورٹ کی انٹری کےلیے جوازات کی جانب سے ابشر اکاونٹ پر بھی سہولت فراہم کی گئی ہے جس کے تحت سسٹم میں نئے پاسپورٹ کی انٹری کرنی ممکن ہے تاہم اگر اس حوالے سے دشواری کا سامنا ہونے پر جوازات کے دفتر سے بھی سسٹم میں نئے پاسپورٹ کی انٹری کرائی جاسکتی ہے۔ 
موجودہ کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظراحتیاطی تقاضے کے تحت بہتر ہے کہ جوازات جانے سے قبل ابشر اکاونٹ سے جوازات کے قریبی دفتر سے پیشگی وقت حاصل کرلیا جائے تاکہ کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ 
اگر جوازات کے دفتر سے پاسپورٹ کی انٹری کرانا ہوتو احتیاطی طورپر نئے اور پرانے پاسپورٹ کی فوٹو کاپی بھی ہمراہ رکھیں علاوہ ازیں اقامہ کارڈ کی کاپی بھی ساتھ ہو تو بہتر ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر فوری پیش کیا جاسکے۔

جوازات کے دفتر سے بھی سسٹم میں نئے پاسپورٹ کی انٹری کرائی جاسکتی ہے۔ (فوٹو عاجل)

 ٹوئٹر پر جوازات سے ایک شخص نے دریافت کیا ہے کہ ’اگرغیر ملکی کارکن کی موت واقع ہوئے اور اس کا اقامہ بھی ایکسپائر جبکہ لواحقین تدفین اپنے ملک میں کرنا چاہتے ہوں اس صورت میں کیا کرنا ہوگا؟
  جوازات کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے ادارہ احوال المدنیہ (سول افئیرز) سے رجوع کریں جہاں سے ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کرایا جائے گا بعدازاں جوازات سے رجوع کریں جس کےلیے ابشر اکاونٹ کے پورٹل ’رسائل والطلبات‘ کے آپشن کو استعمال کرتے ہوئے پولیس رپورٹ، گورنریٹ اور متوفی کارکن کے سفارتخانے سے حاصل کیا گیا این اوسی سسٹم میں اپ لوڈ کی جائے تاکہ خروج کی کارروائی مکمل کی جاسکے۔ اس حوالے سے میڈیکل رپورٹ کے علاوہ کارگو کے لیے انشورنس پالیسی کا ہونا بھی ضروری ہے جو میت کوکارگو کرنے کےلیے ضروری ہوتی ہے۔ 

شیئر: