Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کارکن کی فائل جوازات میں سیز ہو تو کفالت کی تبدیلی ممکن ہے؟

غیر ملکی کارکن کی سروسز جوازات میں سیز کردی جائیں تو کفالت کی تبدیلی کا عمل ممکن نہیں ہوتا۔ (فوٹو: عاجل)
سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے اقامہ اور رہائشی قوانین واضح ہیں جن پر عمل کرنا سب کے لیے لازمی ہے۔ آجر اور اجیر کے حوالے سے بھی قوانین موجود ہے ان سے آگاہی ضروری ہے۔ 
 ایک شخص کی جانب سے محکمہ پاسپورٹ (جوازات) سے استفسار کیا گیا ہے کہ اگر کارکن کی سروسز سیز ہوں تو اس صورت میں اس کی کفالت تبدیلی کی کارروائی مکمل کی جا سکتی ہے۔ 
محکمہ پاسپورٹ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اگر کسی غیر ملکی کارکن کی سروسز جوازات کے ادارے میں سیز کر دی جائیں تو کفالت کی تبدیلی کا عمل ممکن نہیں ہوتا۔
کفالت کی تبدیلی کے لیے لازمی ہے کہ ادارے میں موجود غیر ملکی کارکن کی پرسنل فائل میں کسی قسم کی رکاوٹ یا پابندی نہ ہو۔ 
واضح رہے محکمہ پاسپورٹ کے قانون کے مطابق اگر کسی کارکن پر کسی بھی قسم کی قانونی خلاف ورزی درج ہو یا اس کی کمپنی وغیرہ میں کسی قسم کا معاملہ زیر التوا ہو جس کی وجہ سے آجر یا کمپنی انتظامیہ نے کارکن کے خلاف درخواست دائر کی ہو کہ اس کی فائل سیز کر دی جائے اس صورت میں اگر مطالبہ درست ہو تو کارکن کی پرسنل فائل سیز کر دی جاتی ہے۔ 
جس کارکن کی پرسنل فائل جوازات میں سیز کر دی جائے وہ خروج وعودہ اور نہ ہی خروج نہائی پر جا سکتا ہے جب تک معاملہ ختم کرکے فائل کو ری اوپن نہ کرایا جائے۔ 
فائل کو ری اوپن کرانے کے بعد تمام معاملات حسب سابق انجام د دیے جاسکتے ہیں جن میں کفالت کی تبدیلی یا خروج وعودہ وغیرہ کا اجرا شامل ہے۔ 
ایک شخص نے دریافت کیا ہے اپنی فیملی کو وزٹ ویزے پر بلایا تھا مقررہ مدت گزرنے کے بعد توسیع کرائی جس میں بچوں کے ویزے کی توسیع ہو گئی مگر اہلیہ کی توسیع نہ ہو سکی، اب کیا طریقہ اختیار کیا جائے۔ 

’رسائل والطلبات‘ کی سروس ابشر پورٹل پر موجود ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

جوازات کے ٹوئٹر پر اس کے جواب میں کہا گیا بعض اوقات سسٹم میں فنی وجہ سے ایسا ہوتا ہے جس کے حل کےلیے آپ کو چاہئے کہ جوازات کی فراہم کردہ سروس ’رسائل والطلبات‘ پر اپنے مسئلے کو بیان کریں جہاں اسے حل کر دیا جائے گا۔  
واضح رہے ’رسائل والطلبات‘ کی سروس ابشر پورٹل پر موجود ہے جہاں ایسے معاملات جو خود کارطریقے سے حل نہیں ہوتے سروس استعمال کرکے انہیں حل کیا جا سکتا ہے۔ 
سعودی عرب میں اقامہ کارڈ کی مدت کے حوالے سے محکمہ پاسپورٹ ’جوازات ‘ کا کہنا تھا کہ مملکت میں مقیم ملازمت پیشہ غیر ملکیوں کے اقامہ کارڈ کی مدت 5 برس ہو تی ہے تاہم اس کی تجدید سالانہ بنیادوں پر کی جاتی ہے۔ 
ایسے کارکن جن کے اقامہ کارڈ کی مدت باقی ہو مگر انہوں نے کفالت کی تبدیل کرائی ہو اس صورت میں انہیں دوسرا کارڈ پرنٹ کرانا ہو گا کیونکہ اقامہ کارڈ پراسپانسر کا نام اور کمپنی کا رجسٹریشن نمبر درج ہوتا ہے۔ 

اہل خانہ کے اقامہ کارڈ پر ایکسپائری تاریخ درج نہیں کی جاتی (فوٹو: ٹوئٹر)

نیا کارڈ جوازات کی کسی بھی برانچ سے پرنٹ کرایا جاسکتا ہے تاہم اس کی وصولی کے لیے سپانسر یا اس کے مقرر کردہ نمائندے کو ہی دفتر سے رجوع کرنا ہوتا ہے۔ 
اس حوالے سے جوازات  کے ذرائع کا کہنا تھا کہ تارکین کے اہل خانہ کے اقامہ کارڈ پر ایکسپائری تاریخ درج نہیں کی جاتی اس صورت میں اہل خانہ کے کارڈ دوبارہ پرنٹ کرانے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ 
تارکین کے اہل و عیال کی کفالت کی ذمہ دار سربراہ خانہ کے ذمہ ہوتی ہے جو ان کا کفیل ہے اس لیے اہلیہ اور بچوں کے اقامے کارڈ کو دوبارہ پرنٹ کرانے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ 

شیئر: