Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پہلے والد صاحب کا دل ڈرتا تھا لیکن اب سب ٹھیک ہے‘

زارا کہتی ہیں کہ ان کی خالہ بشریٰ انصاری بہت بڑی اداکارہ ہیں (فوٹو: انسٹاگرام زارا نور)
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں اپنی صلاحیتوں سے پذیرائی سمیٹنے والی زارا نور عباس کہتی ہیں کہ وہ کسی بھی پراجیکٹ کو بہت سوچ سمجھ کر اور اس کا ڈائریکٹر دیکھ کر ہی سائن یا رد کرتی ہیں۔
اردو نیوز کے ساتھ ایک خصوصی گفتگو میں ان کا کہنا تھا  کہ ان کے فیملی ممبرز بےشک اس شعبے میں ہیں لیکن جب ان کے پاس کوئی پراجیکٹ آتا ہے تو وہ اپنے شوہر اسد صدیقی اور والدہ اسما سے تبادلہ خیال کرتی ہیں۔
وہ کہتی ہیں کہ ’اسد مجھے بتا دیتے ہیں کہ کسی بھی پراجیکٹ پر ان کے حساب سے کیا کیا جانا چاہیے لیکن فیصلہ مجھ پر ہی چھوڑتے ہیں کہ میں اپنی مرضی کے مطابق چلوں۔
زارا نور عباس سے جب پوچھا گیا کہ شوبز انڈسٹری کا حصہ بننے پر کیا انہیں اپنے گھر میں مخالفت کا سامنا کرنا پڑا تو انہوں نے بتایا کہ ’آرمی کا بیک گراؤنڈ ہونے کی وجہ سے والد کی طبیعت ذرا مختلف ہے۔ اداکاری کو ناپسند کرنے والی بات نہیں تھی بس آج سے چار پانچ سال پہلے لوگ اداکاری کے شعبے میں خصوصی طور پر لڑکیوں کے جانے کو زیادہ پسند نہیں کرتے تھے اس لیے والد صاحب کا دل ڈرتا تھا۔ منع کرنے کی وجہ بھی یہی تھی لیکن اب سب ٹھیک ہے۔
انہوں نے بتایا کہ والدہ نے بھی اگر اداکاری کی تو وہ ان کے اس شوق کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنے، انہوں نے تحکمانہ انداز میں نہ ان سے کبھی بات کی نہ ہی مجھ سے۔‘

’میں اداکارہ ہوں ہر طرح کا کردار کرنا میرا کام ہے میں سنجیدہ اور کامیڈی دونوں کرنا پسند کرتی ہوں.‘ (فوٹو: انسٹاگرام زارا نور)

زارا نور عباس، جن کی خالہ بشریٰ انصاری اور والدہ اسما عباس ہیں، کہتی ہیں کہ دونوں سیٹ پر نہایت پروفیشنل انداز میں رہتی ہیں۔
میں نے ابھی ان کے ساتھ ’زیبائش‘ ڈرامے میں کام کیا تھا، یہی سیکھا کہ سیٹ پر کوئی رشتہ داری نہیں ہوتی بس پروفیشنل انداز میں کام کرنا چاہیے۔ ہاں اگر ماما نے یا خالہ نے سیٹ پر کبھی کچھ کہہ بھی دیا تو میں نے انہیں سینیئر سمجھتے ہوئے ہی ان کی بات مانی۔
زارا نور عباس کہتی ہیں کہ انہیں سنجیدہ اور کامیڈی دونوں طرح کی اداکاری پسند ہے۔
میں اداکارہ ہوں ہر طرح کا کردار کرنا میرا کام ہے میں سنجیدہ اور کامیڈی دونوں کرنا پسند کرتی ہوں لیکن ’عہد وفا‘ میں میری کامیڈی کو کافی سراہا گیا۔
زارا نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ ان کے شوہر روایتی شوہروں کی طرح نہیں سوچتے نہ ہی ایسی کوئی پابندیاں لگاتے ہیں اور نہ ہی ان کے درمیان کوئی روایتی ڈسکشنز ہوتی ہیں۔
ڈرامہ سیریل ’زیبائش‘ میں بشریٰ انصاری، اسما عباس، اسد صدیقی اور زارا نور عباس ایک ساتھ تھے۔ بعض حلقوں کی طرف سے تنقید بھی کی گئی لیکن زارا اس تنقید کو جائز نہیں سمجھتیں۔

زارا نور عباس کہتی ہیں کہ انہیں سنجیدہ اور کامیڈی دونوں طرح کی اداکاری پسند ہے (فوٹو: انسٹاگرام زارا نور)

ان کا کہنا ہے کہ ’یہ نجی ٹی وی چینل کا ڈرامہ تھا، کاسٹ انہوں نے ہی فائنل کی اور ہم سب نے اپنے اپنا اپنا کام کیا۔ تنقید کا مقصد سمجھ سے بالا تر ہے بلکہ میں یہ کہوں گی کہ ایسی تنقید بے وقوفانہ ہے۔ اب اگر ڈاکٹر کا بچہ ڈاکٹر بنتا ہے تو ان سے تو سوال نہیں ہوتا کہ ایسا کیوں؟ یا اگر کسی آرمی والے کا بچہ آرمی میں جائے تواس کا کیا مطلب ہے کہ وہ سفارش سے آرمی میں گیا۔
زارا کہتی ہیں کہ ان کی خالہ بشریٰ انصاری بہت بڑی اداکارہ ہیں۔
ان کی اداکاری کا تو نہیں لیکن ان کی شخصیت کا مجھ پر خاصا اثر ہے وہ بہت پازیٹیو ہیں اور ہر ایک سے بہت ہی پیار سے پیش آتی ہیں اور مجھے ان کی یہ بات بہت اچھی لگتی ہے ان کی ایسی عادات کا میری شخصیت پر بہت اثر ہے۔

شیئر: