Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گلوکاری کے شوق سے مطمئن ہو جاﺅں پھر اداکاری بھی کر لوں گی: آئمہ بیگ

آئمہ بیگ کو لائیو گانا بہت پسند ہے (فوٹو: آئمہ بیگ آفیشل)
نوجوان نسل کی نمائندہ گلوکارہ آئمہ بیگ کہتی ہیں کہ انہیں اداکاری کی آفرز آتی رہتی ہیں لیکن فی الحال ان کی توجہ گلوکاری پر ہے اس لیے کوئی بھی آفر قابل عمل نہیں ہو سکتی۔
اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے آئمہ بیگ نے بتایا کہ ’فلم طیفا انٹربل اور ’جوانی پھر نہیں آنی‘ میں کام کرنے سے انکار کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اداکاری کبھی کروں گی ہی نہیں بس پہلے گلوکاری کے شوق سے مطمئن ہو جاﺅں پھر اداکاری بھی کر لوں گی۔‘
گلوکارہ نے حال ہی میں نصیبو لعل کے ساتھ پی ایس ایل کا ترانہ گایا ہے اس حوالے سے کہتی ہیں کہ میرا ان کے ساتھ گانے کا تجربہ اچھا رہا ہے۔
آئمہ بیگ اپنے پرستاروں کی بہت شکر گزار ہیں، کہتی ہیں کہ ’میں آج جو کچھ بھی ہوں انہی کی وجہ سے ہوں۔ ان کی محبت نے انہیں اعتماد دیا۔‘
آئمہ بیگ کے مطابق ان کی خوش نصیبی اور اعزاز ہے کہ مایا علی، ماہرہ خان، صبا قمر اور مہوش حیات جیسی اداکاراﺅں کے لیے گانا گایا اور یہ سب ان کے گانے کے ساتھ انصاف بھی خوب کرتی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پہلے ریاض نہیں کرتی تھی لیکن دو سال سے کرنے لگی ہیں۔
بقول ان کے ’میرے حساب سے کوئی کتنا بھی بڑا گلوکار کیوں نہ بن جائے اسے ہر دم ریاضت کی ضرورت رہتی ہے۔‘
آئمہ بیگ لائیو گانا پسند کرتی ہیں۔ ان کے لیے گانا جاب نہیں بلکہ ان کا شوق اور جنون ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ ’اگر گلوکار لائیو نہ گا سکے تو اس کے گانے کا پوائنٹ ہی کیا ہے۔‘
گلوکارہ کے مطابق وہ اردو انگلش، پنجابی، فرنچ، چائنیز اور کورین زبانوں میں گانا گا لیتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بچپن سے ہی انہیں گانے کا بے حد شوق تھا۔ ’سکول سے واپس آنے کے بعد سارا دن کمرے میں بند ہو کر انگلش گانا گایا کرتی تھی، گھر میں کسی کو میرے گلوکاری کے ٹیلنٹ کے بارے میں نہیں پتہ تھا سوائے والدہ کے۔‘
آئمہ بیگ کا کہنا ہے کہ انہوں نے سات سال کی عمر میں گانا شروع کیا، میوزک کی باقاعدہ تعلیم کسی سے حاصل نہیں کی۔
وہ بتاتی ہیں کہ والدہ نے استاد رکھنے کا ایک آدھ بار کہا بھی، لیکن طبیعت میں شرمیلا پن ہونے کی وجہ سے کسی استاد کو نہیں رکھا کیونکہ وہ کسی کے سامنے گانے سے گھبراتی تھیں اور گانے کی بجائے چپ ہوجایا کرتی تھیں۔

آئمہ بیگ سجاد علی، ساحر علی بگا، علی ظفر اور عاطف اسلم جیسے بڑے گلوکاروں کے ساتھ بھی گا چکی ہیں (فوٹو: آئمہ بیگ آفیشل)

ایک نجی ٹی وی چینل پر کیرئیر کے شروع کے دنوں میں کام کیا وہ تجربہ کیسا رہا، اس سوال کے جواب میں آئمہ بیگ نے کہا کہ وہاں کام کرنا بہت ہی یادگار ہے۔ ’یہ وہ وقت تھا جب میں کیرئیر بنانے کے لیے جدوجہد کر رہی تھی، میرے مقابلے میں بہت سارے لوگ تھے اور اتنے سارے لوگوں میں بطور گلوکارہ اپنی شناخت بنانا آسان نہیں تھا۔‘
آئمہ بیگ وہ کم عمر گلوکارہ ہیں جنہوں نے سجاد علی، ساحر علی بگا، علی ظفر اور عاطف اسلم جیسے بڑے گلوکاروں کے ساتھ گایا ہے۔ ایسے لیجنڈز کے ساتھ کام کرکے کیا سیکھا؟ اس سوال کے جواب میں آئمہ بیگ نے کہا کہ ’ساحر علی بگا جن کی پوری فیملی میوزک میں ہے ان سے بہت سیکھا کہ کیسے مائیک سے دور اور قریب ہونا ہے، کیسے سُر لگانا ہے بلکہ اے پی ایس کے بچوں کے لیے جو پہلا گانا گایا وہ بھی ساحر علی بگانے ہی کمپوز کیا تھا، میوزک کے رموز و اوقاف بہت حد تک بگا سے ہی سیکھے۔‘

’سات سال کی عمر میں گانا شروع کیا، میوزک کی باقاعدہ تعلیم کسی سے حاصل نہیں کی‘ (فوٹو: آئمہ بیگ آفیشل)

انہوں نے کہا کہ ’جہاں تک سجاد علی کی بات ہے تو بچپن سے ان کو سنتی آرہی ہوں۔ ان کے ساتھ گانا کسی بھی اعزاز سے کم نہیں، سجاد علی جتنے بڑے گلوکار ہیں اس سے کہیں بڑے انسان ہیں‘
ایک سوال کے جواب میں آئمہ بیگ نے کہا کہ ’میری فیملی سے کوئی بھی میوزک کے شعبے میں نہیں ہے لیکن پوری فیملی میوزک کی شوقین ضرور تھی۔ اس لیے سب نے مجھے سپورٹ کیا۔
آئمہ بیگ کہتی ہیں کہ وہ سوشل میڈیا زیادہ استعمال نہیں کرتیں، کون کیا کہہ رہا ہے کس کے ساتھ سکینڈل بنا رہا ہے، ان کو پرواہ ہی نہیں ہوتی۔‘

آئمہ بیگ کہتی ہیں کہ وہ زیادہ سوشل میڈیا استعمال نہیں کرتیں (فوٹو: آئمہ بیگ آفیشل)

ان کا کہنا تھا کہ ان کا فیس بک اکاﺅنٹ نہیں ہے، کچھ پوسٹ کرنا ہو تو انسٹا گرام پر پوسٹ کر دیتی ہیں۔
اداکار شہباز شگری کے ساتھ اپنے تعلق کے حوالے سے آئمہ بیگ نے بتایا کہ وہ دونوں بہت ہی اچھے دوست ہیں، شگری بہت ہی اچھے اور باصلاحیت انسان ہیں۔ ان کے مطابق دونوں اس وقت خاصے مصروف ہیں جیسے ہی مصروفیات کم ہوئیں تو یقیناً شادی کرنے کا پلان کریں گے۔
شہباز شگری نے انسٹا گرام پہ آئمہ بیگ کے لیے کچھ ایسے الفاظ لکھے کہ جن کو پڑھ کر ہر کسی کو بہت اچھا لگا، اس پر آئمہ بیگ کہتی ہیں کہ ’میری بہن کی شادی میں شہباز شگری اپنی والدہ کے ساتھ آئے تھے، وہیں تصویریں بنی تھیں جو انہوں نے شیئر کیں۔‘

شیئر: