Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

محبت اتنی ہی ضروری جیسا کہ سانس لینا: اداکار عمران اشرف

عمران اشرف کا کہنا ہے کہ ’میں خود پر تنقید کرنے والوں سے محبت کرتا ہوں۔‘ (فوٹو: کٹا کٹ)
اداکار عمران اشرف نے آہستہ آہستہ ہی صحیح اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا اور ڈرمہ سیریل ’رانجھا رانجھا کردی‘ میں انہوں نے بھولے کا کردار کرکے اپنے ناقدین کا منہ ہمیشہ کے لیے بند کر دیا۔
’رقص بسمل‘ ہو یا ’مشک‘ وہ ڈرامہ شائقین کے دل جیت چکے ہیں۔ گزشتہ دنوں لاہور میں عمران اشرف برائیڈل کیٹیور ویک میں شوسٹاپر کے طور پر شریک ہوئے۔‘
اس موقع پر اردو نیوز کے ساتھ  گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ریمپ پر چلنا اچھا لگتا ہے۔ دو بار ریمپ پر بطور شو سٹاپر آ چکا ہوں مرد اور خواتین ماڈلز ریمپ کے بادشاہ اور ملکہ ہیں۔ ان کا مجھے اپنے درمیان جگہ دینا میرے لیے اعزاز سے کم نہیں ہے۔‘

 

رقص بسمل میں موسیٰ کا کردار آج کل خاصا سراہا جا رہا ہے اس حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ ’یہ کردار میں نے بہت ہی دل کے ساتھ کیا ہے ڈرامہ ختم ہونے کے بعد لوگوں کو عمران اشرف یاد رہے نہ رہے لیکن موسیٰ ضرور یاد رہ جائے گا۔‘
ان کے مطابق ’یہ کردار بتاتا ہے کہ غلطیاں کس سے نہیں ہوتیں، سب سے ہوتی ہیں لیکن ان غلطیوں سے سیکھنا چاہیے اور میرے نزدیک محبت غلطی نہیں ہے، موسیٰ ہیرو ہے۔ اس کردار کو کرنے سے پہلے میں نے خود کو یہ سمجھ لیا تھا کہ میں پیر قدرت اللہ شہاب کا بیٹا موسیٰ ہوں۔‘
عمران اشرف کے مطابق لوگوں کے پیار اور ان کی توجہ نے انہیں ایک اعتماد ضرور دیا ہے لیکن آج بھی وہ جب کیمرے کے سامنے جاتے ہیں تو نروس ہوتے ہیں یہاں تک کہ وہ ایک وڈیو بھی بنا رہے ہوں تو نروس ہوتے ہیں۔
ڈرامہ سریل مشک کے ڈائیلاگز عمران اشرف نے خود لکھے ہیں اداکاری کے ساتھ لکھنے کی طرف آنا کیسے ہوا اس سوال کے جواب میں عمران اشرف نے کہا کہ ’مجھے کہا کسی نے نہیں کہ میں لکھوں بس میں نے جب خود محسوس کیا کہ مجھے لکھنا چاہیے، میں نے لکھنا شروع کر دیا اور خدا کی ذات نے اس میں بھی مجھے کامیابی دی۔‘
عمران اشرف کا ماننا ہے کہ خدا کی ذات سے صدق دل سے کچھ بھی مانگا جائے وہ ضرور دیتا ہے اور ’میں نے جب جب اللہ سے مانگا مجھے ملا لیکن میں نے محنت کا دامن کبھی نہیں چھوڑا۔‘
موسیٰ تو بہت محبت کرنے والا انسان ہے۔ ذاتی زندگی میں بھی کبھی محبت کی؟

عمران اشرف نے کہا کہ ’ہر کوئی محبت کرتا ہے میں نے بھی محبت کی ،محبت کرنا میری عادت ہے.‘ (فوٹو: فیلیزیا)

اس سوال کے جواب میں عمران اشرف نے کہا کہ ’بالکل میرے اندر بھی ایک موسیٰ ہے اور محبت کون نہیں کرتا؟ ہر کوئی محبت کرتا ہے میں نے بھی محبت کی ،محبت کرنا میری عادت ہے، میری ضرورت ہے۔ میں ہر خوبصورت رشتے سے محبت کرتا ہوں اس کو عزت دیتا ہوں، محبت میرے لیے اتنی ہی ضروری ہے جیسے کہ سانس لینا۔‘
’مجھے لگتا ہے کہ آپ جس کے لیے جو محسوس کرتے ہیں اسے علم ہونا چاہیے۔ آپ اگر کسی کو فرشتہ ہی کیوں نہ سمجھتے ہوں لیکن اگر آپ اس کا اظہار نہیں کرتے تو پھر فرشتہ سمجھنے کا کیا فائدہ؟‘
عمران اشرف پر ہمایوں سعید گروپ سے وابستگی کی وجہ سے بھی تنقید کی جاتی ہے کہا جاتا ہے کہ اسی وجہ سے ان کو کام ملا ہے۔
اس سوال کے جواب میں اداکار عمران اشرف نے کہا کہ ’ہمایوں سعید میرے بڑے بھائی ہیں۔ میں ان کی عزت کرتا ہوں۔ ان سے محبت کرتا ہوں۔ ان کی اداکاری سے سیکھتا ہوں۔مجھے ان سے ہمیشہ مخلص مشورے ملے ہیں۔‘
’جہاں تک کام کی بات ہے تو کام تو ہم نے تین سال سے ایک ساتھ کیا ہی نہیں، کسی بھی گروپ کا حصہ ہونے کا مطلب یہ ہے کہ آپ مسلسل اسی گروپ کے ساتھ کام کرتے رہیں اس گروپ سے باہر نہ نکلیں اور ہم نے ڈرامہ سیریل ’دل لگی‘ کے بعد کسی پراجیکٹ میں ابھی تک ایک سا تھ کام نہیں کیا ہے۔‘

عمران اشرف کا کہنا ہے کہ ’مجھے لگتا ہے کہ آپ جس کے لیے جو محسوس کرتے ہیں اسے علم ہونا چاہیے۔‘ (فوٹو: سپر سٹارز بائیو)

ان کا کہنا تھا کہ ’میں یہ مانتا ہوں کہ ہمایوں سعید نے مجھے بہت عزت دلوائی ہے۔ ان کی وجہ سے لوگوں نے مجھے سیریس بھی لیا لیکن کام دلوانا ایک الگ بات ہے اس چیز کو میری ہمایوں سعید کے ساتھ دوستی یا عزت احترام کے رشتے کے ساتھ جوڑنا مناسب بات نہیں ہے۔‘
عمران اشرف اپنے ناقدین کی دل سے قدر کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’میں خود پر تنقید کرنے والوں سے محبت کرتا ہوں۔ ان کو آئی لو یو کہنا چاہتا ہوں۔ آئی لو یو اس لیے کیونکہ کم ازکم وہ میرے بارے میں سوچتے تو ہیں نا؟‘
’اور دوسرا یہ کہ میں تنقید کرنے والوں کی تنقید اس لیے بھی سر آنکھوں پر رکھتا ہوں کیونکہ ان میں سے 80 فیصد ٹھیک بھی ہوتے ہیں، جو 20 فیصد ہوتے ہیں ان کو نظر انداز کرنا پڑتا ہے لیکن ان بیس فیصد کو نظر انداز کرنے کے چکر میں اگر میں 80 فیصد کو بھی نہ سنوں تو پھر مجھے نقصان ہو گا کیونکہ ان کی تنقید سن کر ہی تو مجھے خود کی خامیوں کو دور کرنا ہے۔‘

شیئر: