Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عراقی مظاہرین کا ترک سفارتخانے کے قریب مظاہرہ

ترکی نے 13 یرغمالیوں کی ہلاکت کے بعد کارروائیاں شروع کی ہیں۔(فائل فوٹو روئیٹرز)
عراق کی سیکیورٹی فورسز نے جمعرات کو بغداد میں ترک سفارت خانے کے قریب سڑکیں بند کردیں ۔
العربیہ ٹی وی کے مطابق عراقی مظاہرین ملک کے شمال میں ترک مداخلتوں کی مذمت کرنے کے لیے ترک سفارتخانے کے قریب  جمع ہوگئے تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ترکی نے 13 ترک یرغمالیوں کی ہلاکت کے بعد عراق ترک سرحد پر کردستان ورکرز پارٹی کے عناصر کے خلاف فوجی کارروائیاں دوبارہ شروع کی ہیں۔

شمالی عراق کی سرحد پر محفوظ زون بنانے کی ترکی کی خواہش ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

ترکی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مغویوں کو  جو برسوں سے اسیر تھے کردستان ورکرز پارٹی کی جانب سے ہلاک کیا گیا ہے۔
ادھر پیپلز دفاعی مرکز جو پارٹی کا فوجی ونگ ہے  نے کہا ہے کہ ترک فورسز نے اس غار میں گولہ باری کی  جس کے نتیجے میں یرغمالیوں کی موت واقع ہوگئی۔
واضح رہے کہ ترکی کی جانب سےسرحد پار کارروائی کے دوران تین ترک فوجیوں کو جان گنوانا پڑی جبکہ کردستان ورکرز پارٹی کے 48 اہلکار مارے گئے۔

ترکی کی جانب سے کارروائی میں کردستان ورکرز پارٹی کے 48 اہلکار مارے گئے۔(فوٹو روئیٹرز)

ترک صدر رجب طیب اردغان نے منگل کو زور دے کر کہا تھا کہ کرد عسکریت پسندوں کے خلاف سرحد پار کارروائیوں کو بڑھایا جائے گا۔
ترک صدر نے حکمران جماعت کے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کارروائیوں کے بعد شمالی عراق کے ساتھ ملحق سرحد کے ساتھ محفوظ زون بنانے کی ترکی کی خواہش کو تقویت ملتی ہے۔
 

شیئر: