Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دوسری خاتون سعودی سفیر نے اسناد سفارت ناروے کے ولی عہد کو پیش کر دیں

آمال المعلمی کو اکتوبر 2020 میں ناروے میں سعودی سفیر مقرر کیا گیا تھا (فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی عرب کی دوسری خاتون سفیر نے ناروے کے ولی عہد ہاکون کو اپنی اسناد سفارت پیش کی ہیں۔
اس حوالے سے سعودی عرب کی سفیر آمال یحیی المعلمی نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ’آج  سعودی سفیر کے طور پر اپنی اسناد سفارت ناروے کے ولی عہد پرنس ہاکون کو پیش کی ہیں جو انہوں نے کنگ ہیرالڈ پنجم کی نیابت کرتے ہوئے وصول کیں‘
آمال یحیی المعلمی کو اکتوبر 2020 میں ناروے میں سعودی عرب کی سفیر مقرر کیا گیا تھا جو مملکت کی دوسری خاتون سفیر ہیں۔

آمال یحیی المعلمی نے ٹویٹ کی’آج اپنی اسناد سفارت ناروے
کے ولی عہد کو پیش کی ہیں(فوٹو سکرین شاٹ ٹوئٹر)

دوسری خاتون سفیر آمال یحیی المعلمی کون ہیں؟ 
العربیہ نیٹ کے مطابق ناروے کے  لیے نئی سعودی سفیر کی خبریں میڈیا کی زینت بنی ہوئی ہیں۔
 سعودی عرب نے کئی ملکوں میں نئے سفیر تعینات کیے تھے تاہم میڈیا نے سب سے زیادہ دلچسپی آمال المعلمی کے تقرر میں دکھائی۔ پوری دنیا میں تعینات کی جانے والی سعودی عرب کی دوسری خاتون سفیر ہیں,
المعلمی کو نیا سفارتی عہدہ ان کی سفارتی خدمات کو مدنظر رکھ کر دیا گیا ہے۔
انہیں گزشتہ برس سعودی عرب میں سعودی ہیومن رائٹس کمیشن میں تنظیموں اور بین الاقوامی تعاون کے ادارے کے ڈائریکٹر جنرل کا منصب تفویض کیا گیا تھا۔اس سے قبل وہ متعدد تعلیمی اور پیشہ ورانہ اداروں کی قیادت کرچکی ہیں۔ 
آمال المعلمی اقوام متحدہ میں تعینات سعودی سفیرآمال المعلمی اقوام متحدہ میں تعینات سعودی سفیر عبداللہ یحیی المعلمی کی بہن، معروف ادیب یحیی بن عبداللہ المعلمی کی بیٹی ہیں۔

آمال المعلمی کو نیا عہدہ ان کی سفارتی خدمات کو مدنظر رکھ کر دیا گیا ہے۔ (فوٹو العربیہ)

ان کے  والد سعودی عرب میں محکمہ امن عامہ کے معاون ڈائریکٹر اور قاہرہ میں عرب اکیڈمی کے رکن تھے۔ ان کا تعلق ایسے خاندان سے ہے جو بیرونی دنیا میں سعودی عرب کی سفارتکاری کا اعزاز حاصل کیے ہوئے ہے۔ 
آمال المعلمی امریکہ کی ڈینوور یونیورسٹی عوامی ابلاغ میں اعلی ڈگری لیے ہوئے ہیں جبکہ امیرۃ نورۃ یونیورسٹی سے بی اے انگلش آنرز ہیں۔ وہ برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماتحت اسلامک سٹڈیڈ سینٹر سے فیلو شپ کیے ہوئے ہیں۔ 
المعلمی نے اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز بیس برس قبل تعلیم و تربیت اور سماجی بہبود کے شعبے سے منسلک ہوکر کیا۔ پانچ برس تک تدریس، آٹھ برس تک تربیتی امور کی گائیڈ اور ایک برس تک وزارت تعلیم کے تربیتی ٹریننگ ادارے میں خدمات انجام دے چکی ہیں۔ 
امال معلمی نے 2013 سے 2015 کے دوران شاہ عبدالعزیز قومی مکالمہ سینٹر میں لیڈیز سیکشن کی ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کیا کئی کمیٹیوں کی رکن بھی رہیں- 
آمال المعلمی متعدد ملکی اور بین الاقوامی کانفرنسوں سے خطاب بھی کرچکی ہیں۔ انہوں نے بین الاقوامی تمدن و ثقافت اور مکالمہ قائدین کے سامنے ویانا میں مکالمہ بین المذاہب کنگ عبداللہ سینٹر کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا تھا۔ 
آمال المعلمی کی تقرری نے اعلی سفارتی عہدوں پر خواتین کی موجودگی منوالی ہے۔ اس سے قبل سعودی حکومت واشنگٹن میں شہزادی ریما بنت سلطان کو سعودی سفیر بناکر اس کی شروعات کرچکی ہے۔ 

شیئر: