Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا: کویت نہ جا پانے والے پاکستانی کارکنوں کو بھجوانے کی تیاریاں

یو اے ای کے سفیر کی زلفی بخاری سے ملاقات میں پاکستانیوں کے لیے امارات کے ویزوں کے حوالے سے بات چیت ہوئی (فوٹو: وزارت اوورسیز)
پاکستان کی وزارت برائے سمندرپار پاکستانیز نے ان پاکستانی کارکنوں کو کویت واپس بھیجنے کے اقدامات شروع کر دیے ہیں جو کورونا وبا اور پروازوں کی معطلی کے باعث واپس نہیں جا سکے تھے۔ 
اس حوالے سے وزارت نے ایک گوگل فارم جاری کیا ہے اور ورکرز کو کہا گیا ہے کہ وہ اس فارم کو پُر کریں تاکہ ان کی ملازمتوں پر واپسی کے حوالے سے مربوط حکمت عملی بنائی جا سکے۔ 
یہ فارم وزارت کے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے شیئر کیا گیا ہے۔ مجوزہ فارم میں کارکنوں سے ان کی بنیادی معلومات پوچھی گئی ہیں، جن میں نام، شناختی کارڈ نمبر، پاسپورٹ نمبر، اقامہ، کمپنی کا نام، سپانسر کا نام اور پیشہ شامل ہیں۔
او پی ایف کے اعداد و شمار کے مطابق کویت میں اس وقت پاکستانیوں کی تعداد ایک لاکھ سے زائد ہے، ایک بڑی تعداد میں لوگ کورونا سے پہلے اور درمیان کے دنوں میں پاکستان آئے لیکن واپس نہیں جا سکے تھے۔ 
حکومت نے پاکستانی ورکرز کی درخواستوں کے بعد رجسٹریشن کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ 
دوسری جانب پاکستان میں متحدہ عرب امارات کے سفیر حمد عبید ابراہیم الزعابی نے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز زلفی بخاری سے ملاقات کی ہے۔
جس میں جہاں باہمی دلچسپی کے امور زیر غور آئے، وہیں پاکستانیوں کے لیے امارات کے ویزوں کے حوالے سے معاملات پر بھی بات چیت ہوئی۔
دونوں ممالک نے کورونا وبا کے حوالے سے ایک دوسرے کے اقدامات کی حمایت کا اعادہ بھی کیا۔

شیئر: