Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سالگرہ پر تحفے نہیں کورونا ویکسین چاہیے‘

کینیڈا کی 3 فیصد آبادی کو ویکسین کی کم از کم ایک خوراک لگ چکی ہے۔ فوٹو اے ایف پی
کینیڈا کی ایک خاتون نے اپنی سالگرہ کے موقع پر تحفے تحائف نہیں بلکہ کورونا ویکسین لگوانے کی خواہش کا اظہار ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق خاتون نینا راکٹ نے اپنے گھر کے دروازے پر تمام مہمانوں کے لیے ایک پیغام لگا رکھا ہے۔
اپنے ہاتھ سے لکھے ہوئے پیغام میں نینا راکٹ کا کہنا ہے، ’ آج میں 94 سال کی ہو گئی ہوں، تحفے نہیں چاہیں، صرف ویکسین پلیز۔‘
نینا راکٹ کی بیٹی مارگٹ نے ویکسین کی عدم دستیابی پر بڑھتی ہوئی مایوسی کے باعث اپنی والدہ کے لیے یہ پیغام لکھ کر دروازے پر لگایا ہے۔
ٹورونٹو کی رہائشی مارگٹ نے اے ایف پی کو بتایا کہ والدہ نینا راکٹ کی سالگرہ سے ایک دن پہلے انہیں خیال آیا کہ ان کی والدہ 94 برس کی ہونے جا رہی ہیں، لیکن ابھی تک انہیں ویکسین ہی نہیں لگی۔
مارگٹ نے حکومتی وعدوں کے نہ پورا ہونے اور ڈاکٹرز کی جانب سے نامکمل معلومات کی فراہمی پر افسوس کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ بھی  کینیڈا میں ہو رہا ہے، وہ خوفناک اور شرمناک ہے۔
’میں تنگ آ چکی تھی، چاہتی تھی کہ دنیا کو پتا چلے کہ وہ 94 کی ہیں اور انہیں ویکسین کی ضرورت ہے، اور وہ لگوانا بھی چاہتی ہیں۔‘
مارگٹ کا کہنا تھا کہ کینیڈا کے عمر رسیدہ افراد کی حالت زار پر آگاہی پھیلانے کے لیے ہر شخص کو کینیڈا میں اپنے گھر کی کھڑکی اور دروازے پر بینر لگانے چاہیے۔
کینیڈا نے 7 مختلف سپلائیرز سے ویکسین کی 40 کروڑ خوراکوں کا آرڈر دے رکھا ہے، جبکہ گزشتہ سال دسمبر میں شہریوں کو ویکسین لگانے کا عمل شروع کر دیا گیا تھا۔
کینیڈا کے پاس ویکسین تیار کرنے کی سہولت نہ ہونے کے باعث یورپ پر انحصار کرنا پڑ رہا ہے۔ گزشتہ ماہ یورپ میں ویکسین کی سپلائی متاثر ہونے کے بعد کینیڈا کو بھی ویکیسن کی دستیابی میں مشکلات کا سامنا ہے۔
کینیڈا کی 3 کروڑ 80 لاکھ کی آبادی میں سے صرف 3 فیصد شہریوں کو ویکسین کی کم از کم ایک خوراک لگ چکی ہے۔
کینیڈا میں اب تک 8 لاکھ 58 ہزار افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں جبکہ 21 ہزار 865 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

شیئر: