Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سینیٹ انتخابات: اسلام آباد سیاسی جوڑ توڑ کا مرکز بن گیا 

اسلام آباد کی نشت کے لیے پی ڈی ایم کے متفقہ امیدوار یوسف رضا گیلانی ہیں۔ فائل فوٹو اے ایف پی
ویسے تو سینیٹ انتخابات چاروں صوبائی اسمبلیوں اور قومی اسمبلی میں 3 مارچ کو ہونے ہیں لیکن پنجاب اسمبلی میں بلا مقابلہ سینیٹرز کے انتخاب کے بعد سینیٹ کا اصل معرکہ اسلام آباد کی جنرل نشست بن چکی ہے۔
اسلام آباد کی نشست کے لیے اپوزیشن کی پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ کے متفقہ امیدوار یوسف رضا گیلانی جبکہ تحریک انصاف کے عبد الحفیظ شیخ میدان میں اتریں گے۔
سینیٹ انتخابات سے قبل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سیاسی رابطوں کا سلسلہ عروج پر ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو اور پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری نے اسلام آباد میں ڈیرے ڈال دیے ہیں جہاں ان کی اہم سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں طے کی جا رہی ہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے بھی اپنے امیدوار کو کامیاب بنانے کے لیے پیر کو تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کے اراکین اسمبلی سے ملیں گے۔
تحریک انصاف کے ایک ذریعے کے مطابق سینیٹ انتخابات میں حکومتی امیدواروں کی کامیابی کے لیے وزیراعظم عمران پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس اراکین پارلیمان سے ملاقاتیں کریں گے۔
اتوار کو پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے بھی ملاقات کی جہاں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات اوپن بیلیٹ یا سیکریٹ بیلٹ کے ذریعے ہوں، ہم دونوں کے لیے تیار ہیں۔
بلاول نے دعویٰ کیا کہ حکومتی ارکان بھی پی ڈی ایم کے امیدوار کو ووٹ دیں گے۔ 
اسلام آباد کا سیاسی درجہ حرارت جہاں عروج پر ہے وہیں سینیٹ انتخابات کے حوالے سے نظریں سپریم کورٹ پر بھی جم چکی ہیں۔
سپریم کورٹ پیر کی صبح سینیٹ انتخابات اوپن بیلیٹ کے ذریعے کروانے سے متلعق صدارتی ریفرنس پر اپنی رائے کا اعلان کرے گی۔ سپریم کورٹ کی رائے کے بعد یہ تعین ہو سکے گا کہ اس بار ایوان بالا کے انتخابات اوپن بیلیٹ کے ذریعے ہوں گے یا روایتی طریقے کے مطابق ایوان بالا کے ممبران کا انتخاب کیا جائے گا۔ 

شیئر: