Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گرمی میں ٹھنڈک کا احساس، قطیف کے قدیم مکانات

گھر کا دروازہ صاحب خانہ کی اقتصادی حیثیت کا پتہ دیتا ہے (فوٹو: العربیہ)
مشرقی سعودی عرب میں قطیف کے باشندے مکانات کی تعمیر میں ایک خاص طرز کے لیے مشہور یہں۔ قطیف کی تاریخی عمارتیں جو سینکڑوں برس پہلے بنائی گئی تھیں آج بھی آباؤ اجداد کے فن تعمیر کی یاد دلاتی ہیں۔
العربیہ نیٹ کے مطابق اسماعیل آل ھجلس جو تعلیم و تربیت کے  پیشے سے منسلک تھے، نے اسے ترک کرکے قطیف کمشنری کے قریوں میں تاریخی عمارتوں پر تحقیقی کام کیا ہے۔ انہوں نے قطیف کے قریوں کے گھروں اور گلیوں کی تعمیرکی تاریخی تصاویر بنائیں۔

قطیف کے باشندے مکانات کی تعمیر میں خاص طرز کے لیے مشہور ہیں (فوٹو: العربیہ)

قطیف کے تاریخی گھروں میں سیاح بڑی دلچسپی لیتے ہیں۔ ان میں قدرتی روشنی کا انتظام بڑا منفرد ہے۔ سعودی عرب کے دیگرعلاقوں میں اس طرز تعمیر والے مکانات نہیں پائے جاتے۔
آل ھجلس کا کہنا ہے کہ قطیف میں مکانات کا طرز تعمیر مقامی باشندوں کی پہچان ہے۔ قطیف کے باشندے مکانات کی تعمیر میں اپنے یہاں موجود تعمیراتی سامان استعمال کیا کرتے تھے۔ خوبی یہ تھی کہ شدید گرمی کے عالم میں گھر ٹھنڈے رہتے۔ لوگ سخت گرمی کے موسم میں حرارت محسوس نہیں کرتے تھے جبکہ سردی کے موسم  میں معاملہ اس کے برعکس ہوتا تھا- سردی کی لہر ان پر اثر انداز نہیں ہوتی تھی۔  

مکانات میں قدرتی روشنی کا انتظام بڑا منفرد ہے (فوٹو: العربیہ)

آل ھجلس نے بتایا کہ ہمارے یہاں الجشی، الدعلوج، خمیس بن یوسف، ابو السعود اور المصطفیٰ کے نام سے منسوب تاریخی گھر تقریبا ساڑھے چار سو برس پرانے ہیں۔ ان کی تعمیر میں موسمی مزاج سے مطابقت رکھنے والا مقامی تعمیراتی سامان استعمال کیا گیا ہے۔ ان میں الفروش نامی پتھر اور بھٹے سے تیار کی گئی اینٹیں لگائی گئی ہیں۔ یہ سارے گھر بے حد مضبوط ہیں۔ ان کی بنیادیں پکی ہیں۔ چھتیں اونچی ہیں۔ ان کے ستونوں، دیواروں وغیرہ میں خوبصورت پتھر استعمال کیے گئے ہیں۔

تعمیر میں موسمی مزاج سے مطابقت والا مقامی سامان استعمال کیا گیا ہے (فوٹو: العربیہ)

آل ھجلس نے بتایا کہ تاریخی فن تعمیر کا ذوق رکھنے والے یہ بات اچھی طرح سے سمجھتے ہیں کہ بناوٹ اور سجاوٹ میں ہر علاقے کی اپنی ایک پہچان ہوتی ہے۔ قطیف کے باشندوں نے سجاوٹ کے حوالے سے جو فن کئی سو برس پہلے استعمال کیا تھا۔ جدید ٹیکنالوجی تمام تر ترقی کے باوجود اس کی نقالی سے قاصر نظر آتی ہے۔ 
آل ھجلس نے بتایا کہ یہاں پرانے گھروں کے دروازے لکڑی کے ہیں۔ گھر کا دروازے صاحب خانہ کی سماجی، ثقافتی اور اقتصادی حیثیت کا پتہ دیتے ہیں۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: