Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودیوں کے نام سے غیرملکیوں کا کاروبار، معیشت کو سالانہ 300 ارب ریال کا نقصان

23 اگست تک اصلاح حال کی مہلت دی گئی ہے۔(فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب میں مقامی شہریوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کے خاتمے کی مہم  زور پکڑنے لگی ہے۔
غیر قانونی کاروبار کرنے والوں کو 23 اگست 2021 تک اصلاح حال کی مہلت دی گئی ہے۔ اس حوالے سے چار سرکاری اداروں نے اصلاح حال کے لیے درخواستوں کی وصولی شروع کردی ہے۔ 
عکاظ اخبار کے مطابق ماہرین اقتصاد کا کہنا ہے کہ سعودیوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کے باعث ملکی معیشت کو سالانہ 300 ارب ریال کا نقصان ہورہا ہے۔غیر قانونی کاروبار کی اصلاح سے فریقین کو فائدہ ہوگا- 
جنوری 2021 کے دوران سعودی عرب میں مقیم غیرملکیوں نے 12.06 ارب ریال وطن بھجوائے۔  یہ رقم جنوری 2020 کے مقابلے میں 12 فیصد زیادہ ہے۔ اس مرتبہ 1.26 ارب ریال زیادہ بھجوائے گئے ہیں۔
ریٹیل کا کاروبار کرنے والے حمد بن احمد نے بتایا کہ مقامی شہریوں کے نام سے غیرملکیوں کا کاروبار ایک طرح سے درپردہ معیشت کی ایک شکل ہے۔
اگر اس پر قابو پالیا گیا تو سالانہ 300 ارب ریال قومی معیشت میں ویلیو ایڈڈ ٹیکس کی حیثیت سے شامل ہوں گے۔ غیرملکی سرمایہ کار قانون کے دائرے میں سعودی عرب میں سرمایہ لگائیں گے جس سے فریقین فیض یاب ہوں گے۔
ماہر اقتصاد ڈاکٹر واصف کابلی نے کہا کہ سعودیوں کے نام سے غیرملکیوں کا کاروبار منی لانڈرنگ، تجارتی ملاوٹ اور منصفانہ مسابقت کے فقدان کا باعث بن رہا ہے۔

شیئر: