Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب دنیا کی 17 ویں بڑی طاقت

توپخانے کے میدان میں سعودی عرب دسویں عالمی  پوزیشن پر ہے- (فوٹو ایس پی اے)
گلوبل فائر ویب سائٹ کی درجہ بندی کے مطابق سعودی عرب 139 ملکوں میں دنیا کی 17 ویں بڑی طاقت ہے۔ گلوبل فائر عسکری طاقت کے حوالے سے دنیا بھر کے ملکوں کی درجہ بندی کی ماہر مانی جاتی ہے۔
سعودی فضائیہ دنیا کی بارہویں بڑی طاقت بن چکی ہے۔ اس کے پاس 890 لڑاکا اور بمبار طیارے ہیں جو کثیر المقاصد ہیں۔ لڑاکا طیاروں کے حوالے سے سعودی عرب دنیا کی نویں بڑی طاقت ہے۔
سعودی فضائیہ کا دفاعی نظام حوثی ملیشیا کے حملوں سے شہریوں اور سول تنصیبات کا تحفظ کر رہا ہے۔
اخبار 24  کے مطابق سعودی افواج نے گزشتہ برسوں کے دوران ہر سطح پر شہریوں کے خلاف دہشت گردانہ حملے ناکام بنانے کا  قابل قدر ریکارڈ بنایا خصوصا حوثیوں کے ڈرونز اور بیلسٹک حملوں کو روک کر فضائیہ نے پوری دنیا میں نام پیدا کیا ہے۔
بری افواج کے حوالے سے سعودی عرب دنیا کی 21 ویں بڑی، بکتر بند گاڑیوں کے حوالے سے دنیا کی پانچویں اور خودکار توپخانے کے میدان میں سعودی عرب دسویں عالمی پوزیشن پر فائز ہے- 
سعودی عرب عالمی سطح پر دنیا کے بہترین فضائی دفاعی نظام حاصل کیے ہوئے ہے۔ یہ مملکت کے کسی بھی علاقے میں کسی بھی فضائی معرکے میں برتری کی صلاحیت رکھتا ہے۔  
سعودی عرب کے پاس اوسط مار کے میزائل ہیں نمایاں ترین امریکن پیٹریاٹ ہیں۔ یہ طیارہ شکن اور بیلسٹک میزائل شکن ہتھیار کے طور پر اپنی استعداد منوا چکا ہے۔ مملکت کے پاس فرانس کا کروٹل سسٹم ہے۔ اس کی مار 5 ہزار میٹر سے ساڑھے 8 ہزار میٹر تک کی ہے اور یہ ہر طرح کے موسم میں موثر ہے۔

سعودی فضائیہ میں نچلی پرواز والے طیارہ شکن میزائل بھی ہیں- (فوٹو ایس پی اے)

سعودی عرب توپخانے کے شعبے میں 30 ملی میٹر اور 35 ملی میٹر کے طیارہ شکن نظام سے لیس دہرے توپخانے کا مالک ہے۔ مملکت میں 20 ملی میٹر کی طیارہ شکن فالکن اور 40 ملی میٹر کی بھی طیارہ شکن توپیں ہیں۔ 
سعودی فضائیہ میں نچلی پرواز والے طیارہ شکن میزائل بھی ہیں جنہیں ایک فوجی کے ذریعے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ علاوہ ازیں دشمن کے ٹھکانے دریافت کرنے والے اور ا ن کا پیچھا کرنے والے راڈار اور توپیں بھی ہیں۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: