Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین کے خلاف اتحاد کو مضبوط بنانے کے لیے پینٹاگون چیف کا دورہ ایشیا

امریکی سیکرٹری دفاع اس دورے میں ٹوکیو، نئی دہلی اور سیول میں اپنے اتحادیوں سے ملاقاتیں کریں گے (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ وہ امریکی اتحادیوں کے ساتھ فوجی تعلقات بڑھانے اور چین کے خلاف ’قابل اعتماد دفاع‘ کو مضبوط کرنے کے لیے ایشیا کا دورہ کر رہے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے یہ بات سنیچر کو صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ پینٹاگون کے سربراہ کی حیثیت سے یہ ان کا پہلا دورہ ہے۔
امریکی وزیر دفاع  اس دورے میں ٹوکیو، نئی دہلی اور سیول میں اپنے اتحادیوں سے ملاقاتیں کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اس دورے کا مقصد اتحاد اور شراکت داری ہے۔ اس کا مقصد صلاحیتیں بڑھانا بھی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ جب امریکہ مشرق وسطیٰ میں شدت پسندوں کے خلاف برسرپیکار تھا تو اس وقت چین تیزی سے اپنی فوجی صلاحیت بڑھا رہا تھا۔
لائیڈ آسٹن کا کہنا تھا کہ ’ہمارا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہمارے پاس چین یا کسی بھی اور ملک، جس کی وجہ سے امریکہ کو خطرہ ہو، کے خلاف بااعتبار دفاع قائم کرنا ہے۔‘
امریکی وزیر دفاع کے ساتھ ٹوکیو اور سیول میں وزیر خارجہ انٹونی بلنکن بھی ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں اور سیکرٹری آف سٹیٹ چاہتے ہیں کہ اتحاد کو مضبوط کیا جائے۔ اس دورے میں زیادہ ان کو سنا جائے گا، ان سے سیکھا جائے گا اور ان کا نقطہ نظر سنا جائے گا۔‘
لائیڈ آسٹن اور انٹونی بلنکن اس دورے کے بعد سنہ 2000 میں ابھرتے چین کا مقابلہ کرنے کے لیے قائم ہونے والے ’کواڈ‘ ممالک کے اجلاس میں شریک ہوں گے۔
بلنکن 18 مارچ کو امریکی صدر جو بائیڈن کے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر جیک سولیوین کے ساتھ اینکریج میں ہوں گے جہاں ان کے چینی ہم منصب وانگ یی بھی ہوں گے۔
جو بائیڈن انتظامیہ عام طور پر سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرح چین کے خلاف سخت موقف رکھتی ہے، لیکن اس کا یہ بھی ماننا ہے کہ اتحاد کو بڑھانے اور موسمیاتی تبدیلی جیسے معاملات پر تعاون بڑھا کر زیادہ موثر بنایا جا سکتا ہے۔

شیئر: