Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مارچ 1938: جب برطانوی شاہی خاندان کے افراد نے سعودی عرب کا یادگار دورہ کیا

83 سال پہلے برطانوی شاہی خاندان کے اولین افراد نے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا (فوٹو: اخبار 24)
83 سال پہلے برطانوی شاہی خاندان کے اولین افراد نے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔ یہ 1938 کی بات ہے، جب برطانوی شہزادی الیس کونتیس اثلون جو ملکہ ویکٹوریا کی پوتی ہیں، اپنے شوہر اور وفد کے ساتھ سعودی عرب آئی تھیں۔ 
برطانوی شہزادی  نے الدوادمی کا دورہ کیا تھا۔ تصاویر میں وہ حساوی عبایہ پہنے ہوئے نظر آ رہی ہیں، جن کے دائیں طرف لارڈ فریدرک کامبریدج ہیں جبکہ دوسری خاتون کا نام مل بوتیت ہے۔ 
اخبار 24 کے مطابق یہ دورہ 25 فروری سے 17 مارچ 1938 کے درمیان کیا گیا تھا جس میں شاہی خاندان کے افراد مکہ، ریاض اور جدہ بھی گئے تھے۔ 
دورے کا مقصد سعودی عرب اور برطانیہ کے تعلقات کو مستحکم کرنا تھا۔ جدہ کی اسلامی بندر گاہ پر پہنچنے پر ان کا استقبال شہزادہ فیصل نے کیا تھا اس وقت وہ شاہ نہیں بنے تھے۔ 
شاہ عبد العزیز نے ان کی اور ہمراہ وفد کی چائے سے تواضع کی اور بعد ازاں انہیں کھانے پر مدعو کیا گیا۔ 
شہزادی نے شاہ عبد العزیز کے بارے میں لکھا ہے کہ ’وہ عظیم انسان تھے۔‘ 
شاہ عبد العزیز سے ملاقات کے بعد شہزادی نے جدہ کا دورہ کیا اور متعدد یادگار تصاویر بنائیں۔ یہ بارش کے بعد کا وقت تھا جس کے بعد وہ یکم مارچ کو طائف روانہ ہو گئیں۔ 
وہاں دو دن قیام کیا اور گھوڑے پر پہاڑوں کی سیر کی۔ 
شہزادی اور ان کے ہمراہ جانے والی خواتین نے مقامی عبایہ پہن رکھے تھے۔ طائف میں بھی انہوں نے پہاڑوں اور وادیوں کی تصاویر بنائیں۔ 

شہزادی نے مختلف علاقوں کے دوروں میں گھڑ سواری بھی کی اور شکار بھی کھیلا تھا (فوٹو: اخبار 24)

بعد ازاں وفد وادی حنیفہ سے ہوتا ہوا ریاض پہنچا۔ 
ریاض پہنچنے سے پہلے ان کی ملاقات اس وقت کے ولی عہد شہزادہ سعود سے ہوئی، جنہوں نے قصر بدیعہ تک انہیں پہنچایا۔ 
شہزادی نے قلعہ مصمک اور 1902 کے معرکے کے مقامات دیکھے، جس میں شاہ عبد العزیز کو فتح ہوئی تھی۔ 
اس دوران شہزادی نے دو دن تک شکار کھیلنے کا لطف بھی اٹھایا، اس دوران اونٹنی کا دودھ بھی پیا اور متعدد تصاویر بنوائیں۔ 

دورے کا مقصد سعودی عرب اور برطانیہ کے تعلقات کو مستحکم کرنا تھا (فوٹو: اخبار 24)

12 اور14 مارچ کو شہزادی الاحسا پہنچیں، جہاں ان کا استقبال مشرقی ریجن کے کمشنر شہزادہ سعود بن جلوی نے کیا۔ 
یہاں بھی شہزادی نے مشرقی ریجن کا دورہ کیا۔ گھوڑوں کی سواری کی اور شکار کھیلا۔ 
بعد ازاں وہ دورے کے آخری مرحلے میں الخبر پھر ظہران گئیں اور اس کے بعد 17 مارچ کو الخبر بندر گاہ کے ذریعے اپنے وطن واپس چلی گئیں۔ 

شیئر: