Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپریم کورٹ کی عمر شیخ کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کرنے کی اجازت

اٹارنی جنرل نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ ایک ہفتے میں عمر شیخ کو پنجاب منتقل کر دیں گے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کی سپریم کورٹ نے امریکی صحافی ڈینیئل پرل قتل کیس کے ملزم عمر شیخ کو کراچی سے لاہور میں ریسٹ ہاؤس کے بجائے کوٹ لکھپت جیل منتقل کرنے کی اجازت دے دی۔
سپریم کورٹ میں امریکی صحافی ڈینیئل پرل قتل کیس کے ملزمان کی رہائی کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ جس میں عدالت نے پنجاب حکومت کو عمر شیخ کی لاہور منتقلی کے اقدامات کی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا جس پر حکومت نے تحریری جواب عدالت میں جمع کرایا۔
سماعت کے دوران جسٹس عمر عطا بندیال نے سوال کیا کہ ’عدالتی حکم کے باوجود اب تک عمر شیخ کو لاہور منتقل کیوں نہیں کیا؟ بہت سے ہائی سکیورٹی ایریاز ہیں اور عمر شیخ کو وہاں منتقل کر سکتے ہیں۔ عمر شیخ کی مستقل رہائی کا حکم نہیں دے رہے صرف منتقل کر دیں۔‘
اس موقع پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ ’عمرشیخ کو ریسٹ ہاؤس میں شفٹ کریں تو رینجرز اور فوج کی مدد لینا ہو گی۔ عمر شیخ کو لاہور میں جیل کی حدود میں ایک سرکاری مکان میں رکھا جائے گا۔‘
عدالت نے عمر شیخ کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کرنے کی اجازت دے دی اور کہا کہ پنجاب حکومت عدالتی حکم پر متعلقہ افراد کو سہولیات فراہم کرے۔ ان افراد کی رہائی کے حکم کے بعد لگاتار حراست پر عدالت مطمئن نہیں۔
اٹارنی جنرل نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ ایک ہفتے میں  عمر شیخ کو پنجاب منتقل کر دیں گے۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے  آئندہ سماعت پر چیف سیکرٹری پنجاب کو بھی طلب کر لیا۔
واضح رہے کہ وفاق اور سندھ حکومت نے ڈینیئل پرل قتل کیس کے ملزمان کی رہائی کے خلاف درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔

شیئر: