Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیملی فیس جمع کرانے کے بعد واپس لی جا سکتی ہے؟

اقامہ کے اجرا یا تجدید سے قبل فیس واپس لینا ممکن ہوتا ہے۔ (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے اقامہ اور رہائشی قوانین واضح ہیں جن پر عمل کرنا سب کے لیے لازمی ہے۔ آجر اور اجیر کے حوالے سے بھی قوانین موجود ہیں ان سے آگاہی ضروری ہے۔
 ایک شخص نے  پوچھا ہے کہ اگر بیٹے کا اقامہ دوسری جگہ ( ملازمت کے لیے) تبدیل ہو جائے تو ’کیا مرافقین (اہل خانہ) پرعائد ماہانہ فیس کی مد میں جو فیملی فیس ادا کی گئی وہ واپس لی جا سکتی ہے؟
جوازات کا کہنا تھا کہ مرافقین پرعائد فیس جمع کرنے کے بعد اقامہ جاری ہونے کی صورت میں واپس نہیں جاسکتی اقامہ کے اجرا یا تجدید سے قبل فیس واپس لینا ممکن ہوتا ہے۔ 
یعنی فیس جمع ہونے اور مطلوبہ سروس حاصل کرنے کے بعد یہ ممکن نہیں ہوتا کہ فیس واپس لی جا سکے۔ 
اگر محض فیس جمع کی گئی ہے اور سروس حاصل نہیں کی گئی اس صورت فیس واپس لی جا سکتی ہے مگر سروس یعنی اقامہ کی تجدید عمل میں آنے کے بعد یہ ممکن نہیں ہے۔ 
واضح رہے کہ غیر ملکیوں کے اہل خانہ پر فیس کا آغاز جولائی 2017 سے سو ریال فی فیملی ممبر ماہانہ سے کیا گیا تھا۔ اب یہ بڑھ کر چار سو ریال فی ممبر ہو گئی ہے۔
اگر کسی شخص کے فیملی ممبرز کی تعداد 4 ہے تو اسے ایک سال کے لیے ماہانہ بنیاد پر 16 سو ریال ادا کرنے ہوں گے جو اقامہ تجدید کے وقت یکمشت وصول کیے جاتے ہیں۔ فیس ادا کیے بغیر اقامہ کی تجدید نہیں کی جاتی۔ 

ویزا حاصل کرنے کے لیے پاسپورٹ کی مدت ساٹھ دن سے زائد ہونا لازمی ہے۔ (فوٹو ٹوئٹر)

 ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا ہے کہ پاسپورٹ ایکسپائر ہے اس صورت میں خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ ویزا حاصل کیا جا سکتا ہے۔
جوازات کا کہنا تھا کہ ویزا حاصل کرنے کے لیے پاسپورٹ کی مدت 60 دن سے زائد ہونا لازمی ہے۔ 
یاد رہے پاسپورٹ کی تجدید کرانے کے بعد نئے پاسپورٹ کی انٹری جوازات کے سسٹم میں  کرانا لازمی ہے۔
بعض افراد پاسپورٹ تجدید کرانے کے بعد اس کی انٹری جوازات کے سسٹم میں نہیں کرتے جس کی وجہ سے انہیں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔  

شیئر: