Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مساجد میں ایس او پیز کی پابندی کے لیے چوبیس گھنٹے تفتیشی مہم

تبوک میں ایک مسجد عارضی طور پربند کی گئی ہے۔( فوٹو عاجل)
سعودی عرب میں وزارت اسلامی امور نے اتوار کو کورونا وائرس میں ایک نمازی کے مبتلا ہونے پر تبوک میں ایک مسجد عارضی طور پربند کی ہے۔
اخبار 24 کے مطابق گزشتہ 49 دنوں کے دوران بند کی جانے والی مساجد کی تعداد 382 تک پہنچ گئی۔ ان میں سے 373 کو سینیٹائزنگ کی کارروائی مکمل ہونے پر دوبارہ کھولا گیا ہے۔
وزارت اسلامی امور کا کہنا ہے کہ اتوار کو مملکت میں سینیٹائزنگ اور حفظان صحت کے انتظامات کے بعد 9 مساجد دوبارہ کھولی گئی ہیں ان میں سے تین کا تعلق ریاض اور چار کا قصیم، تبوک اور الجوف ریجنوں سے ہے۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق وزارت اسلامی امور نے بیان میں کہا  کہ مملکت بھرکی مساجد میں ایک لاکھ 67 ہزار سے زیادہ تفتیشی کارروائیاں کی گئی ہیں۔اس امر کو یقینی بنایا گیا کہ نمازی اور منتظمین سب کورونا ایس او پیز کی پابندی کریں۔ 
وزارت اسلامی امور نے بیان میں کہا کہ وزارت کے افسران نے تفتیشی مہم کے دوران 204 خلاف ورزیاں ریکارڈ کی ہیں۔
 خلاف ورزیوں کا تعلق ماسک نہ پہننے، جا نماز نہ لانے، سماجی فاصلہ برقرار نہ رکھنے، اوقات نماز کی پابندی نہ کرنے، مساجد کھولنے کے سلسلے میں وزارت کی ہدایات کو نظر انداز کے حوالے سے ہے۔

مساجد میں ایک لاکھ 67 ہزار سے زیادہ تفتیشی کارروائیاں کی گئی ہیں۔(فوٹو ٹوئٹر)

وزارت کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مملکت بھر میں 1529 مساجد میں کورونا ایس او پیز کی پابندی کے سلسلے میں لاپروائی دیکھنے میں آئی ہے۔ 
وزارت اسلامی امور کا کنہا ہے ہے کہ خلاف ورزیاں پکڑنے کے لیے مملکت بھر میں چوبیس گھنٹے تفتیشی مہم جاری رکھی جائے گی۔ 
وزارت نے  لوگوں سے اپیل کی کہ وہ جہاں بھی کورونا ایس او پیز کی پابندی میں کوتاہی دیکھیں فوری طور پر 1933 پر رابطہ کرکے مطلع کریں۔

شیئر: