Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامے کی تجدید، فائنل ایگزٹ سمیت غیر ملکیوں کے لیے ڈیجیٹل سروسز

سعودی عرب میں رہنے والے غیر ملکیوں اور مقامی شہریوں کے سرکاری معاملات کی انجام دہی میں سہولت کے لیے وزارت داخلہ بہتر سے بہتر خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتی ہے تاکہ لوگوں کو سرکاری خدمات کا حصول آسان ہو۔ 
ڈیجیٹل سروسز سے قبل سرکاری خدمات کا حصول 
سال 2000 سے قبل سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے اہم سرکاری خدمات جن میں اقامہ کی تجدید، خروج وعودہ یا فائنل ایگزٹ ویزے کا اجرا کے علاوہ ادارہ ٹریفک پولیس سے لائسنس و گاڑی کے ملکیتی کارڈ کی تجدید اور اجرا کافی دقت طلب امر تھا۔ 
خروج وعودہ کے اجرا کےلیے کم از کم دو دن لگا کرتے تھے۔ ایگزٹ ری انٹری ویزہ پاسپورٹ پر سٹمپ ہوا کرتا تھا جس کے لیے مقررہ فیس کی ادائیگی کے لیے کوپن خرید کر انہیں خروج وعودہ کے فارم سے ساتھ بھرنے کے بعد اقامہ اور پاسپورٹ کی کاپی کے ساتھ جمع کرانا ہوتی ہے جس کے دو یا بعض اوقات چار دن بعد خروج وعودہ ویزہ لگ کرآتا تھا۔ 
اسی طرح اقامہ کی تجدید کا مرحلہ بھی کافی دقت طلب امر تھا جس کے لیے تمام اداروں میں خصوصی نمائندے مقرر کیے جاتے تھے جن کا کام صرف سرکاری اداروں سے معاملات نمٹانا ہوتا تھا۔
جوازات کا مرکزی دفتر دوپہر دو بجے بند ہو جاتا جس کی وجہ سے ایجنٹس کو صبح سویرے جوازات جا کر وہاں قطار میں لگنا پڑتا تھا اور جب جوازات کے اہلکار کی جانب سے کسی قسم کا نقص نکالاجاتا تو اس صورت میں دوبارہ معاملے کو تیار کرنا پڑتا تھا۔ 
ہنگامی حالت میں خروج وعودہ کا اجرا 
ماضی میں جوازات کے دفتر میں ایک کاؤنٹر مستقل طورپر کھولا جاتا تھا جہاں ہنگامی حالات میں ان اوقات کے دوران رجوع کیا جاتا تھا جب جوازات کے دفتر کا ٹائم ختم ہو جاتا تھا۔ 
ہنگامی حالت میں خروج وعودہ حاصل کرنے کے لیے کئی مراحل سے گزرنا پرتا تھا۔
کمپنی یا ادارے کے شعبہ افرادی قوت کو درخواست دی جاتی جہاں سے کمپنی کے نمائندے کو طلب کیا جاتا جو ہنگامی بنیاد پر خروج وعودہ ویزہ حاصل کرتا تھا۔
ڈیجیٹل سروسز کے بعد 

سعودی عرب میں تیزی سے ہر شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال شروع کیا ہے تاکہ لوگوں کو سرکاری خدمات کا حصول آسان ہو: فوٹو اے ایس پی

سال دو ہزار کے بعد سے مملکت میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال عام ہونے کے ساتھ ہی وزارت داخلہ نے سب سے پہلے جوازات کے ادارے میں ڈیجیٹل سروسز کا آغاز کیا۔ 
غیر ملکیوں اور شہریوں کے ڈیٹا کو یکجا کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے جوازات کو اس سے منسلک کیا گیا جس کے لیے ڈیٹا بیس سینٹر قائم کیا گیا جہاں مرحلہ وار لوگوں کی سرکاری معلومات کو اکھٹا کیا گیا۔  
ڈیجیٹل سروسز کے ساتھ جوازات میں سسٹم کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے کارڈ اقامہ کا اجرا ہوا جس کے بعد اقامہ کی تجدید اور خروج وعودہ کے لیے فیس کے حصول کے مراحل کو آسان بناتے ہوئے کوپن سسٹم ختم کرکے اسے بینک اکاونٹ کے ذریعے ادائیگی میں تبدیل کیا گیا۔ 
شہریوں اور غیر ملکیوں کے ڈیٹا کو فنگر پرنٹ سسٹم سے منسلک کیا گیا تاکہ لوگوں کی معلومات جدا اور محفوظ رہیں۔

کارڈ اقامے کے اجرا کے ساتھ یہ سہولت بھی فراہم کی گئی کہ خروج وعودہ کے لیے اسپانسر جسے کفیل کہا جاتا ہے کے اکاونٹ سے جوڑ دیا گیا تاکہ کارکنوں کا خروج وعودہ سپانسر اپنے سسٹم سے حاصل کرے۔ 
خروج وعودہ اور اقامہ کی تجدید کے مراحل کو ڈیجیٹل کرنے سے مسائل حل ہو گئے۔ جوازات کے دفتر میں جو صبح سے قطاریں لگا کرتی تھیں۔ ان کا بھی خاتمہ ہوا اور لوگوں کو یہ سہولت ہوئی کہ وہ جب چاہئیں خروج وعودہ ویزہ حاصل کرلیں اس کے لیے نہ تو کمپنی کے نمائندے کو جوازات کے دفتر جانے کی ضرورت ہوتی اور نہ ہی قطار میں لگنے کی ضرورت پیش آتی ہے۔ 

شیئر: