Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نمبر ون بیٹسمین کی دوڑ: بابر اعظم اور وراٹ کوہلی کے فینز آمنے سامنے

بابر اعظم کے ہاتھوں بہترین بلے باز کی پوزیشن کھونے والے وراٹ کوہلی خاصے عرصے سے اس پوزیشن پر براجمان تھے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے سیریز کے تیسرے اور آخری میچ میں عمدہ بیٹنگ سے اپنی ٹیم کو فتح دلانے میں اہم کردار ادا کیا تو وہ اپنی انفرادی رینکنگ میں بھی دنیا کے سب بلے بازوں سے آگے نکل گئے۔
ون ڈے کرکٹ کی عالمی درجہ بندی میں انڈین کپتان وراٹ کوہلی کو پیچھے چھوڑ کر نمبر ون بلے باز بننے والے بابر اعظم کی ٹاپ رینکنگ سوشل میڈیا باالخصوص ٹوئٹر پر تین سے زائد ٹرینڈز بھی بنا گئی۔
ان ٹرینڈز میں جاری گفتگو کے شرکا نے جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے میچ کے دوران اور بعد میں گرین شرٹس کے قائد کی بیٹنگ اور ان کے سٹائلش شاٹس کی دل کھول کر تعریف کی۔
سوشل میڈیا ٹائم لائنز نے کہیں بابر اعظم کے کیریئر سے بہترین شاٹس کا انتخاب ویڈیوز کی صورت شیئر کیا تو کوئی ان کی تصاویر اور بیٹنگ ریکارڈز شیئر کرتا رہا۔
 
معاملہ یہاں رکا نہیں بلکہ پاکستانی شائقین کرکٹ نے رینکنگ اپ ڈیٹ ہونے کا انتظار کیے بغیر بابراعظم کو ون ڈے کرکٹ کا ٹاپ بلے باز قرار دے دیا۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی ویب سائٹ پر ون ڈے کرکٹ کی رینکنگ جمعرات کی صبح پاکستانی وقت کے مطابق ساڑھے دس بجے تک وراٹ کوہلی کو ہی نمبر ون بیٹسمین قرار دے رہی تھی۔
اس صورتحال کو کچھ شائقین کرکٹ نے مزاح کا نشانہ بنایا تو یہ خیال ڈھونڈ لائے کہ کرکٹ باڈی رینکنگ اپ ڈیٹ اس لیے نہیں کر رہی کہ وہ کسی بھی قیمت پر کوہلی کو پہلی پوزیشن پر برقرار رکھنا چاہتی ہے۔
آئی سی سی کی ویب سائٹ پر چار اپریل کو اپ ڈیٹ کی گئی رینکنگ کے مطابق وراٹ کوہلی 857 ریٹنگز کے ساتھ پہلے جب کہ بابر اعظم 852 ریٹنگ پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔

 
بدھ کو ہونے والے میچ میں کامیاب اننگز کھیلنے والے بابر اعظم نئے ریٹنگز پوائنٹس حاصل کرنے کے بعد انڈین کپتان کوہلی سے یہ اعزاز چھین چکے ہیں۔ آئی سی سی کی ویب سائٹ پر اعدادوشمار کا اپ ڈیٹ ہونا ایک رسمی کارروائی باقی رہ گئی ہے۔
انگلینڈ کے خلاف حالیہ سیریز میں اگرچہ کوہلی نے دو نصف سنچریز کی تھیں تاہم 2019 کے بعد سے سنچری نہ کرنے والے کوہلی اس مرتبہ بھی کسی ایک اننگز میں تین ہندسوں تک پہنچنے میں ناکام رہے تھے۔
انڈین ٹیم کا مستقبل قریب میں کسی ٹیم کے خلاف کوئی ایک روزہ میچ بھی نہیں ہے جس کی وجہ سے پاکستانی کپتان بابر اعظم طویل عرصے تک اس پوزیشن پر رہیں گے۔

سوشل میڈیا صارفین رینکنگ میں تبدیلی اور درجہ بندی اپ ڈیٹ ہونے میں تاخیر کے ساتھ ساتھ کہیں کوہلی اور بابر اعظم کے کیریئرز کا موازنہ کرتے رہے، تاہم کچھ شائقین کرکٹ کو یہ انداز پسند نہ آیا تو انہوں نے اس کا اظہار بھی کیا۔
دائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے سٹائلش بلے باز کے طور پر معروف بابر اعظم 228 رنز کے ساتھ جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں سب سے زیادہ انفرادی سکور کی فہرست میں دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔ 302 رنز کے ساتھ فخر زمان نے سیریز میں سب سے زیادہ سکور کیا ہے۔
بابر اعظم نے پہلے میچ میں 103 رنز کی اننگز کھیلی، دوسرے میں وہ 31 تک محدود رہے اور تیسرے میچ میں اگر چہ چھ رنز کی کمی سے ایک اور سنچری پوری نہ کر سکے لیکن فخرزمان کے ساتھ مل کر ٹیم کا ٹوٹل 320 تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں بابر اعظم نے سب سے تیز 13 سنچریاں بنانے کا منفرد ریکارڈ بھی اپنے نام کیا ہے۔ 76 اننگز میں 13 سنچریوں کے ساتھ بابر اعظم نے جنوبی افریقہ کے سٹار بیٹسمین ہاشم آملہ کو پیچھے چھوڑا ہے جو اس سے 83 اننگز میں 13 سنچریاں بنانے میں کامیاب رہے تھے۔ کوہلی نے یہ سنگ میل 86 اننگز کھیل کر عبور کیا تھا۔
 

جنوبی افریقہ سے سیریز جیت کر پاکستان نے ورلڈ کپ سپر لیگ میں اپنی پوزیشن بہتر کی ہے (فوٹو: پی سی بی)

ون ڈے کرکٹ میں بابر اعظم کے ہاتھوں دنیا کے سب سے بہترین بلے باز کی پوزیشن کھونے والے وراٹ کوہلی خاصے عرصے سے اس پوزیشن پر براجمان تھے۔
2008 میں سری لنکا کے خلاف کھیلے گئے میچ سے اپنا ون ڈے کرکٹ کیریئر شروع کرنے والے انڈین ٹیم کے کپتان 2018 میں اپنے ایک روزہ کرکٹ کیریئر کی بہترین پوزیشن پر تھے۔ جولائی 2018 میں انگلینڈ کے خلاف سیریز کے دوران کوہلی 911 ریٹنگ پوائنٹس کے ساتھ سب سے آگے تھے۔
یاد رہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلے گئے آخری میچ میں فخرزمان کی سنچری اور امام الحق کی ففٹی کے بعد بابر اعظم کے علاوہ پلینگ الیون میں شامل کیے گئے سابق کپتان سرفراز احمد سمیت کوئی بھی بلے باز قابل ذکر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکا تھا۔

شیئر: