سعودی عرب کی شہزادی لمياء بنت ماجد آل سعود نے آرٹ کے عالمی دن کے موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فنون لطیفہ معاشرتی، ثقافتی اور معاشی مستقبل کو تبدیل کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق شہزادی لمياء بنت ماجد نے ان خیالات کا اظہار 15 اپریل کو آرٹ کے عالمی دن کے موقع پر ’ووگ عربیہ‘ کے لیے لکھے گئے ایک مضمون میں کیا۔
شہزادی نے یہ مضمون بالخصوص کورونا کی عالمی وبا کے باعث پیدا ہونے والی مشکلات کے نتاظر میں لکھا ہے۔
شہزادی لمياء نے مضمون میں لکھا کہ اگرچہ گزشتہ سال متعدد چیلنجز کا سامنا رہا، تاہم تخلیقی صلاحیت رکھنے والوں نے اس مشکل ترین وقت میں بھی امید تلاش کی۔
مزید پڑھیں
-
اوپن آرٹ گیلری، ’نور الریاض‘ فیسٹول 18 مارچ سےNode ID: 546036
-
اپنے کام سے منفرد شناخت بنانے والی چھ عرب خواتین آرٹسٹNode ID: 546636
-
نجدی خواتین کی سوانح حیات پر فن پارے بنانے والی سعودی آرٹسٹNode ID: 552281
دنیا بھر میں جیسے کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن اور سماجی دوری کے اقدامات میں آرٹسٹوں نے اپنے کام کے لیے امید تلاش کی ہے ویسے ہی سعودی عرب کے کنگ عبدالعزیز سینٹر فار ورلڈ کلچر (ایتھرا) نے بھی حال ہی میں ’کووڈ-19 ایکزبٹ‘ کے نام سے ڈیجیٹل نمائش کا اہتمام کیا ہے۔
شہزادی لمياء کے مطابق معاشرے میں تبدیلی لانے کے لیے آرٹ مرکزی کردار ادا کرتا ہے۔
سعودی عرب میں آرٹ کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ حال ہی میں آرٹ دبئی کے چودھویں ایڈیشن کے موقع پر سعودی آرٹ گیلریوں اور مقامی آرٹسٹس نے بھرپور شرکت کی تھی۔
شہزادی نے اپنے مضمون میں الولید بن طلال آل سعود کے فلاحی ادارے کے اہداف کے حوالے سے بھی بات کی جو حکومتی اور تعلیمی اداروں کے ساتھ مل کر غربت کے خاتمے اور خواتین کو با اختیار بنانے کے لیے کام کرتا ہے۔
On the occasion of #WorldArtDay, @lamia1507 celebrates art as a veritable catalyst for social action.https://t.co/txpKp8ScLG
— Vogue Arabia (@VogueArabia) April 15, 2021