Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مغرب کے انتہا پسندوں سے معافی کا پُرزور مطالبہ کرتے ہیں: وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کوئی بھی شخص قانون اور آئین سے بالاتر نہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ پاکستان اور بیرون ملک رہنے والوں پر یہ بات واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ان کی حکومت نے تحریک لبیک کے خلاف کارروائی ملکی انسداد دہشت گردی کے قوانین کے تحت اس وقت کی جب مظاہرین نے ریاست کی عملداری کو چیلنج کیا اور گلیوں میں تشدد پر اتر آئے جس میں عوام اور سکیورٹی اداروں کو نشانہ بنایا۔
سنیچر کو ٹوئٹر پر بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ کوئی بھی شخص قانون اور آئین سے بالاتر نہیں۔

 

ان کا کہنا تھا کہ مغربی ملکوں میں دائیں بازو کے شدت پسند سیاست دان جو جان بوجھ کر اظہار رائے کی آزادی کی آڑ میں گالی دیتے اور نفرت کا اظہار کرتے ہیں ان میں اخلاقی جرات کی کمی ہے کہ ایک ارب تیس کروڑ مسلمانوں کی دل آزاری پر معافی مانگیں۔
’ہم مغرب کے ان انتہاپسندوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ معافی مانگیں۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’ہم مغربی حکومتوں سے بھی کہتے ہیں کہ جس طرح ہولوکاسٹ کے بارے میں منفی تبصروں کو جرم قرار دیا گیا ہے وہی معیار مسلمانوں اور ہمارے نبی کے خلاف نفرت پھیلانے والوں کے لیے اپنایا جائے۔‘

خیال رہے کہ پاکستان میں کالعدم قرار دی گئی مذہبی جماعت تحریک لبیک نے فرانس کے سفیر کو ملک سے نکالنے کا مطالبہ کیا تھا جس کے لیے ریلیاں نکالی گئیں اور بعد ازاں حکومت کے ساتھ ایک معاہدہ کیا گیا۔
اپریل کے دوسرے ہفتے میں تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی کو لاہور میں گرفتار کیے جانے کے بعد ملک کے بڑے شہروں میں پرتشدد مظاہرے کیے گئے جس کے بعد حکومت نے اس جماعت کو کالعدم قرار دیا گیا۔

شیئر: