Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ میں منفرد عجائب گھر جہاں بادشاہوں کے نوادر سجے ہیں

عجائب گھر تاریخی ورثے کا بڑا خزانہ ہے جو اب تک سامنے نہیں آیا (فوٹو: الشرق الاوسط)
سعودی عرب کے شہر جدہ میں ایک سعودی خاتون نے 20 برس کی انتھک جدوجہد کے بعد ’المھرۃ‘ عجائب گھر قائم کیا ہے۔ یہ بادشاہوں اور فرمانرواؤں کے نوادر پر مشتمل ہے۔ یہاں یورپی ممالک کے محلوں اور مختلف تمدنوں کے نوادر بھی سجائے گئے ہیں۔ 
الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے لیلی عمرون نے بتایا کہ 'وہ  فلاحی انجمنوں سے نوادر خریدتی رہی ہیں جبکہ محلوں میں تجدید کی کارروائی کے بعد فروخت کیے جانے والے نوادر بھی حاصل کیے۔ بین الاقوامی نیلامیوں میں بھی شرکت کی ہے۔'
المھرۃ عجائب گھر کا حال ہی میں افتتاح ہوا ہے۔ اس میں مصر، دمشق، عرب دنیا، ایران، عثمانی سلاطین کے محلوں، یورپی امرا اور چینی شہنشاہیت کے نوادرسجائے گئے ہیں۔

سعودی خاتون کو سلاطین اور شاہوں کی زندگی سے دلچسپی تھی (فوٹو: الشرق الاوسط)

لیلی عمرون کا کہنا ہے کہ 'مجھے سلاطین اور شاہوں کی زندگی سے دلچسپی تھی۔ اسی لیے میں ان کے نوادر تلاش کرکے جمع کرتی رہی تاکہ آنے والی نسلیں اپنے سابق حکمرانوں کی تاریخ اور ان کی عظمت سے واقف ہوسکیں۔ ہمارے حکمراں مالدار یورپی گھرانوں کا معیاری سامان برتنے کے باوجود اپنے ملبوسات اپنے ورثے اور اپنی ثقافت سے دستبردار نہیں ہوئے۔'
' ہمارے پاس تاریخی ورثے کا بہت بڑا خزانہ ایسا ہے جو ابھی تک روشنی میں نہیں آیا۔'
سعودی خاتون کا کہنا ہے کہ 'عجائب گھر میں نو بادشاہوں کے نایاب نوادر محفوظ ہیں۔'
المھرۃ عجائب گھر میں شاہ فہد کا بیڈ روم اور طائف کے محل میں ان کا ڈائننگ ہال، شاہ فیصل کا دفتر اور خالد الفیصل کے ہاتھوں شاہ فیصل کی لوح اور سعودی حکمرانوں کے زیر استعمال قہوے کے برتن اور شہزادہ سلطان اور شہزادہ نایف کے محلوں میں تجوریاں اور باز موجود ہیں۔
المھرۃ عجائب گھر میں ہرن کی جلد پر لکھی ہوئی کتاب بھی محفوظ ہے جبکہ بانی مملکت کی بنائی ہوئی 42 تصاویربھی ہیں۔ عباسی اور عثمانی دور کے اسلامی نوادر ہیں۔ حرم شریف کے ستون،غلاف کعبہ کے ٹکڑے اور خانہ کعبہ کی بیلٹ ہے۔
  علاوہ ازیں عجائب گھر میں حنوط ہُدہُد کے علاوہ کئی حنوط شدہ جانور بھی ہیں۔ موتیوں کے ہار، چاندی کے زیورات، چین اور انڈیا کے مختلف نوادر بھی محفوظ ہیں۔ یورپی محلوں کے نوادر مثلا پیتل کی گھنٹیاں، گھڑیاں وغیرہ بھی ہیں۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: