Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 جدہ کی خوبصورتی اور سینکڑوں مجسم ماڈل

شہروں کی خوبصورتی اور برقرار رکھنے کے لیے بلدیہ کی جانب سے جہاں صفائی ستھرائی کو یقینی بنانا ہے وہاں شاہراہوں اور مختلف پارکوں کےعلاوہ چوراہوں کی تزئین اور آرائش کی ذمہ داری بھی میونسپل ادارے کے ذمہ ہوتی ہے۔ 
اسی خیال کے تحت سال 1976 میں اس وقت کے جدہ کے میئر انجینیئر محمد الفارسی نے جدہ کی خوبصورتی میں اضافہ کے لیے مختلف اقدامات پرغور کیا جس میں متفقہ طور پر شہر کے مختلف مقامات پر فنی اور جمالیاتی فن پاروں کی تنصیب کے کام کا آغاز کیا گیا۔ 
شہر کے مختلف مقامات پر آرٹ ورک کی تنصیب کا بنیادی مقصد شہر کی خوبصورتی اور علاقوں کو ممتاز شناخت دینا تھا۔
جدہ کی جدید ترقیاتی تاریخ کے عینی شاہد اور بلدیہ کونسل کے ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر عدنان البار نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ اس وقت میئر انجینیئر محمد فارسی نے شہر کے مختلف علاقوں میں فنی شاہکار نصب کرنے کے لیے معروف برٹش فنکار ’ہینری مور‘ کو خط لکھا اور ان سے شہر میں مختلف فنی مجسم ماڈل نصب کرنے کی فرمائش کی جو اسلامی اصولوں کے منافی بھی نہ ہوں اور شہر کی خوبصورتی و نمایاں شناخت کے حامل بھی ہوں۔ 
ڈاکٹر عدنان نے مزید بتایا کہ برٹش فنکار ’ہینری مور‘ نے 1970 کی دہائی کے نصف آخر سے اس کام کا آغاز کیا اور مختلف شاہراہوں پر مجسم ماڈل کی تیاری و تنصیب کے کام کا آغاز کیا گیا۔ 
سال 1986 تک جدہ کے ساحل اور مختلف چوراہوں پر تقریباً 600 کے قریب مجسم ماڈل نصب کیے گئے جو جدہ کے مختلف علاقوں کی شناخت بنے جن میں فلک چوک، طیارہ چوک، سائیکل چوک، جواہرات چوک کے علاوہ بے شمار ایسے مجسم ماڈل نصب کیے گئے جو ان علاقوں کی شناخت بھی بنے اور لوگ ان علاقوں و چوراہوں کو وہاں نصب مجسم ماڈلز کے نام سے ہی پہچانتے رہے۔ 

سال 2005 میں جدہ شہر کا ترقیاتی منصوبہ منظور ہوا جس پر عمل درآمد کرنے کے لیے یہ ضروری ہو گیا کہ ان مجسموں کو وہاں سے ہٹا دیا جائے تاکہ شہر کی شاہراہوں کو کشادہ کر کے ٹریفک کی آمد ورفت کو بہتر کیا جا سکے۔ 
نئے ترقیاتی منصوبے شہر میں انڈ رپاسز اور پلوں کا جال بچھایا جانا تھا جس کی تکمیل کے لیے ان مجسم ماڈلز کو ہٹانا ضروری ہو گیا۔  
ترقیاتی منصوبے اپنی رفتار سے جاری رہے اور وقتاً فوقتاً جس شاہراہ کا نمبر آتا وہاں سے مجسمے کو ہٹا کر وہاں انڈر پاس یا اوورہیڈ بریج تعمیر کر دیا جاتا۔ 

شہر کی یادیں اور تاریخ کو محفوظ رکھنے کی سوچ کو عملی شکل دینے کے لیے سال 2011 میں بلدیہ نے ایک منصوبے کے تحت ان تمام ماڈل کو دوبارہ درست کر کے انہیں کورنیش کے ایک پارک میں نصب کرنے کا کام شروع کیا۔  
مجسموں کے اس پارک کو ’اوپن میوزیم ‘ کا نام دیا گیا جہاں عہد رفتہ کے عظیم الشان فن پاروں کی اصلاح و مرمت کر کے انہیں وہاں نصب کیا گیا تاکہ تاریخ وقت کی گرد میں گم نہ ہو جائے اور آنے والی نسلیں اس میوزیم میں شہر کے ماضی کے اہم مقامات سے منصوب مجسم ماڈل کو دیکھیں جو ایک عرصے تک شہر کی شناخت رہے۔ 

شیئر: