Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ کا ساحل:’اب آپ یہاں آئیں تو پہچان نہیں سکیں گے‘

ساحل کے جدید تفریحی مقام کو بہترین منصوبہ بندی کے تحت تعمیر کیا گیا ہے: فوٹو ایس پی اے
عروس البلاد ’جدہ‘ میں 70 کی دہائی سے رہنے والے اس شہر کی تیز رفتار ترقی کے عینی شاہد ہیں۔ 80 کی دھائی سے قبل یہاں تفریحی کے لیے ساحل کا بہت تھوڑا حصہ ہی تھا جہاں سہولیات نہ ہونے کے برابر تھیں۔
سر شام ساحل کے بیشتر مقامات پر اندھیرا ہو جاتا تھا جس کی وجہ سے تفریح کے لیے آنے والے جلد ہی لوٹ جایا کرتے تھے۔ 
اس وقت شہر کا سب سے مشہور بازار ’البد‘ تھا جو ساحل کے ساتھ ہی واقع ہوا کرتا تھا۔ سال 1979 میں بلد کے ساتھ  ساحل کی میلوں دور تک بھرائی کی گئی جہاں نئی آبادی تعمیر ہوئی اور بلد کی معروف کار پارکنگ بھی ساحل کی بھرائی کے بعد ہی بنائی گئی جو آج بھی وہاں موجود ہے۔ 
اہل جدہ کے لیے تفریح کا واحد مقام ساحل ہی ہوا کرتا تھا اس حوالے سے بلدیہ نے یہاں جامع ترقیاتی منصوبے بنائے اور تیز رفتاری سے ترقیاتی کاموں کا آغاز کیا گیا۔
80 کی دہائی میں ساحل پر جہاں اندھیرا ہوا کرتا تھا اب وہ رات کو بھی روشن رہنے لگا جس کی وجہ سے لوگوں کی بڑی تعداد رات گئے تک اپنے اہل خانہ کے ہمراہ ساحل پرتفریح کے لیے آیا کرتے تھے خاص کر ’ویک اینڈز ‘ پرتفریحی مقام پر بے پناہ رش ہوا کرتا تھا۔ 
شہر کی میونسپلٹی نے جدید دور کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ساحلی تفریح گاہ کو مزید جدید خطوط پراستوار کرنے کا کام جاری رکھا۔
بلدیہ کی جانب سے مرحلہ وار متعدد ترقیاتی منصوبے بنائے گئے اور ان پر عمل کیا جاتا رہے جس کی وجہ سے شہر کی خوبصورتی کو چار چاند لگنے لگے۔ 
نوے کی دہائی میں ساحل کے کافی علاقے کو جدید خطوط پر استوار کیا گیا جہاں متعدد پلے لینڈز اور دیگر تفریحی مقامات کی کثرت ہوگئی جبکہ فائیو سٹار ہوٹلز کی چین بھی یہاں قائم کی گئی۔ 
کورنیش پر فوارا بھی 80 کی دہائی میں نصب کیا گیا جو سمندر کے اندر تھا۔ بلند وبالا فوارا شہری آبادی سے بھی دیکھائی دیا کرتا تھا بعدازاں بڑی بڑی عمارتوں نے اس منظر کو گم کر دیا۔  
ہوائی جہاز جب جدہ کے اوپر سے پرواز کرتا ہے تو رات کے وقت فضا سے فوارے کا خوبصورت منظر انتہائی دیدہ زیب ہوتا ہے ۔ 

ہوائی جہاز جب جدہ کے اوپر سے پرواز کرتا ہے تو رات کے وقت فضا سے فوارے کا خوبصورت منظر انتہائی دیدہ زیب ہوتا ہے: فوٹو عرب نیوز

جدہ کے تفریحی ساحل کا رقبہ ایک اندازے کے مطابق ایک سو دس کلومیٹر ہے جس میں مزید اضافے کا منصوبہ سال 2000  میں بنایا گیا۔
نئے ترقیاتی منصوبے میں متعدد پروجیکٹس شامل تھے جن میں ساحل پرگرین بیلٹ بنانے کے علاوہ خصوصی طور پرتیار کردہ واکنگ بریج جو تقریباً 5 کلو میٹر طویل ہے۔ 
کورنیش پر بنائے جانے والے واکنگ بریج اور محلقہ واکنگ ٹریک نہ صرف اہلیان جدہ بلکہ دیگر شہروں سے آنے والے سیاحوں کے لیے بھی ایک خصوصی تحفہ ہے یہاں آ کر سعودی عرب کے اس شہر کی ترقی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ 
ساحل کے جدید تفریحی مقام کو بہترین منصوبہ بندی کے تحت تعمیر کیا گیا جس سے نہ صرف علاقہ کی خوبصورتی میں بے پناہ اضافہ ہوا بلکہ یہاں تفریح کے لیے آنے والوں کو بھی حقیقی معنوں میں تفریحی مقام میسر آیا۔ 

نئے ترقیاتی منصوبے میں بہت سی قابل ذکر اشیا ہیں تاہم واکنگ بریج اور واکنگ ٹریک کے علاوہ اہم ترین ’فلوٹنگ بریج‘ خاص طور پر لوگوں کی توجہ کا مرکز ہیں۔ 
جدہ کورنیش کے دو حصہ ہیں جن میں ایک کو ’کورنیش شمالی ‘ جبکہ دوسرے کو ’کورنیش جنوبی‘ کہا جاتا ہے۔
ساحلی تفریحی مقامات پرجہاں تفریحی پارکس اور پلے لینڈز بنائے گئے ہیں وہاں معروف ریسٹورانٹ کی برانچیں بھی قائم کی گئی ہیں۔ تفریحی مقام پر قیام کرنے کے لیے ساحل پر خصوصی ریسٹ ہاوسز بھی تعمیر کیے گئے ہیں۔ 

اگر کوئی 80 کی دہائی میں جدہ سے گیا ہوا اور اب یہاں آئے تو پہچان نہیں سکے گا کہ وہ ماضی میں جہاں سے گزارا کرتا تھا یا اس دور میں ساحل کے نیم اندھیرے تفریحی مقام پر بیٹھا کرتا تھا آج وہ مقامات عہد جدید کے تمام تقاضوں سے آراستہ کیے جا چکے ہیں۔ 

شیئر: