Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رمضان میں لڑائی، جھگڑے کی ویڈیو بنانا سائبرکرائم

کسی کی لاعلمی میں اسکی تصویر بنا کرسوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنا قانون شکنی ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
ماہ رمضان میں عوامی مقامات پرہونے والے لڑائی جھگڑے کی تصاویر یا ویڈیو بنانا سائبر کرائم کے زمرے میں شامل ہے۔ ویڈیو بنا کراسے وائرل کرنے والے کو قید اور جرمانے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
ویب نیوز سبق نے ماہر قانون بدر سعیدالمالکی کے حوالے سے مزید کہا ہے کہ سائبرکرائم کے قانون کی شق نمبر 3 کے فقرے پانچ کے مطابق ’کسی بھی شخص کی تصویرکشی اس کی لاعلمی میں کرنا اور اسے سوشل میڈیا پر وائرل کرکے اس کی تشہیر کرنا قانون شکنی ہے جس پرایک برس تک قید اور پانچ لاکھ ریال تک جرمانہ ہو سکتا ہے یا واقعے کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے دونوں سزائیں بیک وقت بھی دی جاسکتی ہیں۔
ماہر قانون بدر المالکی کا مزید کہنا تھا کہ ماہ رمضان میں بعض لوگ اس قسم کے افعال کے مرتکب ہوتے ہیں جن کے ذریعے وہ اپنے لیے خود مشکل صورتحال پیدا کردیتے ہیں۔
ایسے افراد جن کی تصویریا وڈیو انکی لاعلمی میں بنا کرسوشل میڈیا پروائرل کی گئی ہو وہ اگر چاہئیں تو اس شخص کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا حق رکھتےہیں۔
سائبرکرائم کے ادارے میں ذاتی تشہیر کے قانون کی رو سے ایسا کرنے والے کے خلاف شکایت درج کرائی جاسکتی ہے جس نے کسی کی لاعلمی میں اسکی تصویر کشی کی یا وڈیو بنا کر اسے سوشل میڈیا پر وائرل کیا

شیئر: