Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سمارٹ فونز کی عالمی فروخت میں 2015 کے بعد ریکارڈ اضافہ

2020 میں وبا کی وجہ سے مارکیٹ تنزلی کا شکار ہو گئی تھی. (فوٹو: اے ایف پی)
ایک ریسرچ فرم کا کہنا ہے کہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں سمارٹ فونز کی عالمی فروخت میں 2015 کے بعد اضافہ ہوا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سٹرٹیجی اینالیٹکس کا کہنا ہے کہ سمارٹ فونز بنانے والی کمپنیوں نے اس سال کے پہلے تین مہینوں میں 34 کروڑ یونٹس بھیجے ہیں جو گذشتہ سال کے مقابلے میں 24 فیصد زیادہ ہیں۔
اس اضافے سے قبل 2020 میں وبا کی وجہ سے مارکیٹ تنزلی کا شکار ہو گئی تھی کیونکہ بہت سارے صارفین نے سمارٹ فونز خریدنا بند کر دیے تھے۔
سٹریٹجی اینالیٹکس کی سینیئر ڈائریکٹر لنڈا سوئی کا چینی مارکیٹ کے حوالے سے کہنا ہے کہ ’چین کی سمارٹ فون مارکیٹ کے لیے یہ سہ ماہی فائیو جی پراڈکٹ کی کامیابی کی وجہ سے شاندار تھی جبکہ چینی مارکیٹ کے حجم میں 35 فیصد اضافہ ہوا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’چپ کی قلت اور رسد کی ضمنی مجبوریوں کا پہلی سہ ماہی میں سرفہرست پانچ برانڈز پر اثر نہیں پڑا۔ لیکن ہمارے خیال میں یہ چھوٹا کاروبار کرنے کے لیے اگلی کچھ سہ ماہیوں میں تشویش کا باعث بنے گا۔‘
اس وقت سمارٹ فون مارکیٹ میں جنوبی کوریا کی کمپنی سام سنگ کا شیئر 23 فیصد ہے۔ اس کے بعد امریکی کمپنی ایپل 17 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ ان کے بعد چینی کمپنیوں بالترتیب شاؤمی، اوپو اور ویوو کا نمبر ہے۔
سٹریٹجی اینالیٹکس کے ایگزیگٹو ڈائریکٹر نیل ماؤسٹن کا کہنا ہے کہ سام سنگ کی نمو میں 32 فیصد اضافہ اس کی ’زیادہ سستی‘ فور جی اور فائیو جی اے سیریز کی لانچ اور اس کے گلیکسی ایس21 سیریز کی فروخت میں زیادہ اضافے سے ممکن ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایپل کی نمو میں بھی گذشتہ سال کی نسبت 44 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

شیئر: