Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ منشیات سمگلنگ کا ہدف سعودی عرب نہیں بلکہ پوری عرب دنیا ہے‘

چھ برسوں میں 600 ملین نشہ آور گولیاں سمگل کرنے کی کوشش کی گئی۔(فوٹو ایس پی اے) 
لبنان میں متعین سعودی سفیر ولید البخاری نے کہا ہے کہ ’لبنان سے حالیہ چھ برسوں کے دوران 600 ملین نشہ آور گولیاں سعودی عرب سمگل کرنے کی کوشش کی گئی‘۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق سعوی سفیر نے کہا کہ’ لبنان سے جتنی مقدار میں نشہ آور گولیاں سمگل کی گئی ہیں وہ پوری عرب دنیا کو نشہ آور اشیا اور ذہنی استعداد تباہ کرنے کے لیے کافی ہیں‘۔ 
اتوار کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ولید البخاری نے کہا کہ’ نشہ آور اشیا کی سمگلنگ کا ہدف صرف سعودی عرب ہی نہیں بلکہ پوری عرب دنیا ہے‘۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے جمعے کو لبنان سے پھلوں اور سبزیوں کے داخلے یا سعودی اراضی کو اس مقصد کے لیے راہداری کے طور پر استعمال کرنے پر پابندی لگادی تھی جس پر اتوارسے عمل درآمد شروع کردیا گیا۔ 
سعودی عرب نے لبنان سے پھلوں اور سبزیوں پر پابندی کا فیصلہ لبنان سے انار کے کارٹنز میں نشہ آور گولیوں کی سمگلنگ کی کوشش ناکام بنانے پر کیا تھا۔ 
علاوہ ازیں متحدہ عرب امارات نے لبنان سے پھلوں اور سبزیوں کی درآمد پر پابندی سے متعلق سعودی عرب کے فیصلے کی سپورٹ کی ہے۔
امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’وام‘ کے مطابق وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ معاشرے کو منشیات کی لعنت سے محفوظ رکھنے اور اس منظم جرم کی روک تھام کے لیے مملکت کے تمام اقدامات کی حمایت کرتے ہیں۔
گزشتہ روز کویت اور بحرین نے بھی سعودی عرب کے فیصلے کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔

شیئر: