Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترین کے خلاف تحقیقات پر کوئی اثر انداز نہیں ہوسکتا: فواد چوہدری

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین گروپ کے ارکان کی شکایات کے حوالے سے کمیٹی بنا دی گئی ہے (فوٹو: ترین فیس بک)
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین گروپ کے ارکان کی وزیراعظم سے ملاقات کے بعد وزیراعظم نے واضح کیا ہے کہ ’جن کے خلاف کیسز ہیں ان کو دوسرے لوگوں کی طرح ٹرائل کا سامنا کرنا پڑے گا، تاہم ارکان کی شکایات کا جائزہ لینے کے لیے سینیٹر علی ظفر کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی گئی ہے۔‘
منگل کو اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ ’جہانگیر ترین تحریک انصاف کے اہم رہنما ہیں، تاہم کیسز کے حوالے سے کسی ادارے پر اثرانداز نہیں ہوا جائے گا کہ وہ تحقیقات میں نرمی کرے۔‘
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’جس پارٹی کا نصب العین ہی انصاف اور احتساب ہو وہ کسی کے ساتھ کیسے رعایت کر سکتی ہے۔‘
انہوں نے یہ وضاحت بھی کی کہ ’وزیراعظم سے جہانگیر ترین کی کوئی ملاقات طے نہیں ہے۔‘
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’علی ظفر پارٹی کے اندر اثرورسوخ کے حوالے سے رپورٹ تیار کریں گے۔‘
بقول ان کے ’جن کے خلاف کیسز ہیں انہیں ان کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘ کورونا کی صورت حال کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’ایک سال قبل حکومت نے اگر کچھ اہم اقدامات نہ کیے ہوتے تو ہمارے ہاں بھی انڈیا جیسی صورت حال ہوتی۔‘
اعداد و شمار بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’اس وقت 5000 مریض انتہائی نگہداشت کے وارڈز میں ہیں۔‘ ان کے مطابق ’پچھلے سال ویٹی لیٹر بیڈز میں سات ہزار کا اضافہ کیا گیا تھا جبکہ آکسیجن کی کیپیسٹی کو دو گنا کیا گیا۔‘
ملک میں آکسیجن کی مقدار حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ’جون 2020 میں 484 میٹرک ٹن جبکہ اب 792 میٹرک ٹن بنا رہے ہیں۔‘
انہوں نے واضح کیا کہ یہ مریضوں کی ضرورت کے لیے کافی ہے تاہم ضرورت پڑی تو صنعتی شعبے کی آکسیجن کو شعبہ صحت کی طرف لایا جائے گا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایران اور چین سے آکسیجن درامد کرنے کی بات بھی ہو چکی ہے۔ پی آئی اے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس کا خسارہ 57 لاکھ سے کم ہو کر ایک ارب پر آ گیا ہے۔
انہوں نے ایک ایسی تجویز کا تذکرہ بھی کیا جو پی آئی اے کو دو حصوں میں تقسیم کرنے سے متعلق ہے۔‘ بقول ان کے ’پی آئی اے کو اولڈ اور نیو کے دو حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔‘

وزیراعظم نے یقین دلایا کہ کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہو گی: راجہ ریاض

جہانگیر ترین کے ہم خیال گروپ کے رکن اور ممبر قومی اسمبلی راجہ ریاض کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے انصاف کے تمام تقاضے پورے کرنے کے لیے وقت مانگا ہے۔ 
وزیراعظم سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے یقین دلایا ہے کہ کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہوگی۔

راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ ’وزیراعظم نے انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے وقت مانگا ہے‘ (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے کہا کہ ’شہزاد اکبر سے متعلق تحفظات سے آگاہ کیا گیا ہے اور انہوں نے یقین دلایا ہے کہ میں کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دوں گا۔‘
علاوہ ازیں راجہ ریاض نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 'وزیراعظم نے تحمل سے ارکان کے تحفظات سنے اور ہم نے وزیراعظم کو سامنے ایک مسودہ بھی فراہم کیا جس میں تمام تحفظات شامل تھے۔‘ 
راجہ ریاض نے بتایا کہ 'جہانگیر ترین اور شریف خاندان کے مقدمات کی جس طرح مماثلت میڈیا میں کی جا رہی ہے اس پر بھی تحفظات سے آگاہ کیا اور وزیراعظم کو بتایا کہ حکومت کے چند مخصوص لوگ میڈیا کو جہانگیر ترین کے مقدمات کے حوالے سے فیڈ کر رہے ہیں جو حقائق پر مبنی نہیں ہیں۔‘ 
راجہ ریاض کے مطابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ ' تمام مقدمات کی تفصیلات خود طلب کر کے اس کا جائزہ لوں گا مجھے تھوڑا وقت دیا جائے۔‘ 
راجہ ریاض کے مطابق ’وزیراعظم نے کوئی ٹائم فریم تو نہیں دیا لیکن ایک خوشگوار ماحول میں تمام ارکان کے تحفظات سننے کے بعد انصاف کی یقین دہانی کروائی ہے۔‘

شیئر: