Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا جہانگیر ترین پیپلز پارٹی میں شامل ہونے جارہے ہیں؟

جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ ’پیپلز پارٹی میں شمولیت کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں (فوٹو: اے ایف پی)
پیپلز پارٹی کی رہنما اور صوبائی وزیر سندھ سیدہ شہلا رضا نے بتایا کہ ’تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین اگلے ہفتے کراچی میں سابق صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کریں گے۔
دوسری جانب جہانگیر ترین نے میڈیا پر چلنے والی ان خبروں کو افواہیں قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’ان کے خلاف میڈیا پر مسلسل پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔‘
شہلا رضا نے منگل کو ایک ٹویٹ میں اس بات کا گمان ظاہر کیا کہ شاید جہانگیر ترین اس موقع پیپلز پارٹی میں شمولیت کا بھی اعلان کردیں۔‘
جہانگیر ترین کی مخدوم احمد محمود سے ملاقات ہوئی ہے جس کے تناظر میں شہلا رضا نے یہ بیان دیا۔ واضح رہے کہ مخدوم احمد نہ صرف جے ڈبلیو ڈی شوگر ملز کے چیئرمین ہیں بلکہ وہ جہانگیر ترین کے بہنوئی بھی ہیں، اور فنکشنل مسلم لیگ کے ٹکٹ پر رحیم یار خان سے ممبر پنجاب اسمبلی بھی منتخب ہو چکے ہیں۔

 

اس ملاقات کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے شہلا رضا کا کہنا تھا کہ ’اس کے بعد اب جہانگیر ترین کراچی میں سابق صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کریں گے۔‘
 انہوں نے گمان ظاہر کیا کہ جہانگیر ترین اپنے ’ساتھیوں ‏سمیت پی پی پی میں شمولیت اختیار کر لیں گے، اگر واقعی ایسا ہوگیا تو نہ بزدار رہے گا نہ نیازی ہوگا۔‘ شہلا رضا نے بعد میں یہ ٹویٹ ڈیلیٹ کر دی۔ 
شہلا رضا کی اس ٹویٹ کے بعد جہانگیر ترین کی جانب سے فوری ردعمل سامنے آیا۔ انہوں نے اپنے بارے میں ہونے والے بیانات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’ان کے خلاف مسلسل پراپیگنڈا کیا جا رہے۔‘ انہوں نے واضح کیا کہ ’پیپلز پارٹی میں شمولیت کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میرے خلاف خبریں چلوانے والوں کو مایوسی ہوگی۔‘

شہلا رضا کی ٹویٹ کا عکس جو بعد میں انہوں نے ڈیلیٹ کر دی

اردو نیوز کی جانب سے رابطہ کرنے پر پیپلز پارٹی کے ترجمان نے اس حوالے سے کسی معاملے کی تردید یا تصدیق نہیں کی، اور کہا کہ ’شہلا رضا کی جانب سے جاری بیان پارٹی کا موقف نہیں۔‘
خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل تک جہانگیر ترین کا شمار وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا تھا، تاہم چینی سکینڈل منظرعام پر آنے کے بعد سے جہانگیر ترین حکومت سے دور ہوگئے اور کافی عرصہ ملک سے باہر بھی رہے۔
پاکستان واپسی پر جہانگیر ترین اور ان کے صاحبزادے علی ترین کے خلاف ایف آئی اے نے کارروائی کا آغاز کردیا جس کے بعد سے جہانگیر ترین نے اپنے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے خود پر لگنے والے الزامات کی تردید کی ہے۔

شیئر: