Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایرانی وزیر خارجہ کو اپنے ’بے تکلفانہ‘ تبصرے پر پچھتاوا

حسن روحانی کا کہنا ہے کہ اس ریکارڈنگ کو لیک کرنے کا مقصد ایران کے جوہری مذاکرات کے دوران تنازع کھڑا کرنا ہے(فوٹو:اے ایف پی)
خبر رساں ایجنسی ایسو سی ایٹڈ پریس کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے اپنی اس ریکارڈنگ پر پچھتاوے کا اظہار کیا ہے جس میں وہ اسلامی جمہوریہ میں اپنے اختیارات کی حدود کے بارے میں تبصرے کر رہے تھے جبکہ صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ اس ریکارڈنگ کو لیک کرنے کا مقصد ایران کے جوہری مذاکرات کے دوران تنازع کھڑا کرنا ہے۔
جواد ظریف نے اپنی پوسٹ میں ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں وہ  بغداد میں جنرل قاسم سلیمانی کی یادگار پر موجود ہیں۔ جرل قاسم سلیمانی ایران کے پاسداران انقلاب  کی قدس فورس کے سربراہ تھے جن کے بارے میں جواد ظریف کا بیان سامنے آیا تھا کہ ایران کی خارجہ پالیسی پر ان کے فیصلوں کو ترجیح دی جاتی تھی۔
جواد ظریف نے لکھا کہ ’مجھے بہت افسوس ہے کہ کیسے سفارتکاری اور فورس کے درمیان تعاون بڑھانے کی ضرورت کے لیے کی جانے والی رازدانہ اور نظریاتی بحث اندرونی تنازع بن گئی ہے۔‘
صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ’انٹیلجنس منسٹری کو یہ معلوم کرنے کے لیے اپنی پوری کوشش کرنی ہوگی کہ کیسے یہ ٹیپ چوری ہوگئی، اور اس کو اس سلسلے میں عوام کے لیے ایک رپورٹ بھی شائع کرنی چاہیے۔‘
انہوں نے کہا ’ان لوگوں کے لیے کوئی رحم نہیں ہوگا جنہوں نے غلطی کی۔‘
صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ’یہ ایسے وقت میں پبلش ہوا جب ویانا میں مذاکرات کامیابی کی جانب گامزن تھے، اس کا مقصد ملک میں تنازعات پیدا کرنا ہے۔‘

شیئر: