Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

او آئی سی کی سری لنکا میں مذہبی آزادی کی قانون سازی پر مذمت

سری لنکا میں خواتین کے لیے برقعہ پہننے پر نئی پابندی عائد کی گئی ہے۔(فوٹو عرب نیوز)
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سے) کے مستقل ہیومن رائٹس کمیشن نے سری لنکا کی اس قانون سازی کی مذمت کی ہے جس کے تحت مذہبی نظریہ کے خلاف مہم  کے طور پر تنظیم نو کے مراکز کے قیام کی اجازت دی گئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ہیومن رائٹس کمیشن نے کہا  ہےکہ یہ نیا قانون ان مسلمانوں کو غیر قانونی طور پر نظربند رکھنے کی اجازت دے گا۔

سری لنکن حکومت اقلیتی مذہبی حقوق کی حفاظت کی ذمہ داری پوری کرے۔(فوٹو عرب نیوز)

کمیشن کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ انسداد دہشت گردی کے اقدامات کے بہانے سری لنکا میں خواتین کے لیے برقعہ پہننے پر ایک نئی پابندی عائد کی گئی ہے۔
حالانکہ شہریوں کے حقوق سے متعلق بین الاقوامی  قوانین  میں جس بات کی  ضمانت دی گئی ہے۔ یہ پابندی اقلیتوں کی مذہبی اور سیاسی آزادی کے حقوق کی مکمل طور پر خلاف ورزی ہے۔
انسانی حقوق کمیشن نے اس پابندی پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے سخت اقدامات سے مسلم خواتین کی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہوگی۔

 یہ نیا قانون مسلمانوں کو غیر قانونی طور پر نظربند رکھنے کی اجازت دے گا۔(فوٹواے پی)

اس سے یہ نتیجہ اخذ کیا جاسکتا ہے کہ اس طرح  کی  بیان بازی اور امتیازی سلوک اکثریت کے نظریات کی نفی کرتا ہے اور یہ معاشرتی ہم آہنگی کے برخلاف ہے۔
کمیشن نے سری لنکا کی حکومت پر زور دیا ہے کہ بغیر کسی جبر اور تعصب کے اپنی اقلیت کے مذہبی حقوق کی حفاظت کرتے ہوئےانسانی حقوق کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی تکمیل کی جائے۔
کمیشن نے سری لنکا کی مسلم کمیونٹی اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا ہےکہ وہ اس امتیازی قانون کو ختم کرانے کے لیے مقامی عدالتوں سمیت تمام دستیاب ملکی وسائل استعمال کریں۔
 

شیئر: