Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چار خلابازوں کی واپسی: 50 برسوں میں پہلی مرتبہ رات کے وقت سمندر میں لینڈنگ

چاروں خلا باز تقریبا چھ ماہ بعد زمین پر پہنچے ہیں (فوٹو: ناسا)
کئی ماہ سپیس سٹیشن پر گزارنے والے چار خلا باز اپنے سپیس ایکس کریو ڈریگون کیپسول کے ذریعے اتوار کو علی الصبح فلوریڈا کے قریب سمندر میں اترے تو یہ گزشتہ 50 برسوں میں پہلی بار تھا کہ رات کے وقت خلا باز یوں زمین پر پہنچے ہوں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کے حوالے سے بتایا ہے کہ زمین پر پہنچنے والے افراد کا کہنا ہے کہ وہ انٹریشنل سپیس سٹیشن پر تقریبا چھ ماہ پر مشتمل مشن کے بعد زمین پر پہنچنے کے بعد بہتر محسوس کر رہے ہیں۔
پانامہ شہر کے قریب خلیج میکسیکو میں اترنے والا کیپسول زمین پر علی الصبح دو بج کر 56 منٹ (گرین وچ مین ٹائم 6:56) پر اترا تو اس وقت اسے بین الاقوامی خلائی سٹیشن سے پرواز شروع کیے ہوئے ساڑھے چھ گھنٹے ہو چکے تھے۔
خلیج میکسیکو میں موجود ٹیمیں کیپسول تک پہنچیں جس کے نصف گھنٹے بعد اسے عرشے پر منتقل کیا جا چکا تھا۔ یہ 1968 میں اپالو8 مشن کے بعد ناسا کی جانب سے رات میں کی گئی پہلی لینڈنگ ہے۔
کیپسول کھلنے کے بعد سب سے پہلے باہر آنے والے کمانڈر مائیکل ہوپکنز تھے، ان کے بعد ناسا کے خلا باز وکٹر گلوور عرشے پر پہنچے۔
ناسا کی جانب سے کی گئی ایک ٹویٹ میں ہوپکنز کا کہنا تھا کہ ’ہم کریو ون اور اپنے اہلخانہ کی جانب سے آپ سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ جب لوگ اکٹھے ہوں تو جو کچھ حاصل کیا جا سکتا ہے وہ مزے دار ہوتا ہے۔ مبارک ہو، آپ سب دنیا کو بدل رہے ہیں، واپس پہنچنا بہت اچھا ہے‘۔

ناسا کے خلا باز شینن واکر اور جاپان کے سوئشی نوگوچی بھی خلا سے واپس پہنچنے والے چار افراد میں شامل ہیں۔
ناسا کے ایڈمنسٹریٹر بل نیسلن کا کہنا تھا ’وکٹر، مائیکل، شینن اور سوئشی واپسی پر خوش آمدید، ناسا اور سپیس ایکس کی ٹیموں کو مبارکباد جنہوں نے محفوظ اور کامیاب واپسی کے لیے سخت محنت کی‘۔
ان کے مطابق ہم نے امریکہ اور اپنے بین الاقوامی اور تجارتی شراکت داروں کے لیے ایک اور خلائی سفر مکمل کیا ہے۔ محفوظ اور قابل بھروسہ سفر وہ وژن تھا جو کمرشل کریو پروگرام لانچ کرتے وقت ناسا کے پیش نظر تھا۔
ناسا کے مطابق چاروں خلا باز گشتہ برس نومبر میں ایلن مسک کے سپیس ایکس کی بنائی گئی سواری کے ذریعے انٹرنیشنل سپیس سٹیشن کے لیے روانہ ہوئے تھے۔ اس دوران انہوں نے 168 روز میں 11 کروڑ 46 لاکھ کلو میٹر سفر کیا، اس میں وہ 167 دن بھی شامل ہیں جو خلائی سٹیشن پر گزارے گئے۔
امریکی خلائی ادارے کے مطابق ضروری طبی معائنے کے بعد چاروں خلا باز ہیلی کاپٹر کے ذریعے دوسری جگہ منتقل کیے جائیں گے جہاں وہ اپنے اہلخانہ سے مل سکیں گے۔
لینڈنگ کے بعد دی گئی نیوز بریفنگ میں ناسا کی چیف فلائٹ ڈائریکٹر ہولی رائیڈنگز کا کہنا تھا کہ چاروں افراد صحت کی بہترین حالت میں ہیں۔

چاروں خلا باز سپیس ایکس کے بنائے راکٹ کے زریعے بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر پہنچے تھے (فوٹو: ناسا)

ان کے مطابق یہ ایک اچھا دن ہے، بہت کم ایسا ہوتا ہے آپ سپیس سٹیشن میں جاگیں اور سونے کے لیے ہیوسٹن پہنچ سکیں۔
گزشتہ ہفتے خلائی سٹیشن پر پہنچنے والے چار افراد کے ساتھ اس وقت سات خلا باز بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر موجود ہیں۔

شیئر: