’پانچ منٹ کے چارج میں 3 ہزار کلومیٹر‘، ہواوے الیکٹرک گاڑیوں کی دنیا بدلنے والا ہے؟
’پانچ منٹ کے چارج میں 3 ہزار کلومیٹر‘، ہواوے الیکٹرک گاڑیوں کی دنیا بدلنے والا ہے؟
جمعہ 4 جولائی 2025 10:40
سوشل ڈیسک -اردو نیوز
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قسم کی ای وی بیٹری کے نتایج لبارٹری میں حاصل کرنا تو آسان ہیں مگر گاڑی میں اس کو کارآمد کرنا مشکل ہے۔ (فوٹو: مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی تصویر)
ٹیک ریڈار ویب سائٹ کے مطابق چین کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے اب اُن گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں کی فہرست میں شامل ہو گئی ہے جو الیکٹرک گاڑیوں میں سالڈ سٹیٹ بیٹریز کے ممکنہ استعمال اور فوائد پر کام کر رہی ہیں۔
اس سے قبل بی ایم ڈبلیو، مرسیڈیز بینز، فوکس ویگن، بی وائی ڈی اور سٹیلانٹس نامی کمپنیاں اس ٹیکنالوجی کی حمایت میں سامنے آچکی ہیں۔
چینی ویب سائٹ ’کار نیوز چائنہ‘ کی رپورٹ کے مطابق، ہواوے نے ایک ایسا پیٹنٹ فائل کیا ہے جس میں 400 سے 500 Wh/kg کے درمیان توانائی کی گنجائش رکھنے والی سالڈ سٹیٹ بیٹری کی ساخت کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ یہ موجودہ الیکٹرک گاڑیوں کی بیٹری ٹیکنالوجی کے مقابلے میں دو سے تین گنا زیادہ ہے۔
فی الحال ہواوے چین میں اپنی برانڈڈ گاڑیاں تیار نہیں کرتا، بلکہ مختلف کمپنیوں کے ساتھ مل کر اپنی ٹیکنالوجی گاڑیوں میں شامل کرتا ہے۔
پیٹنٹ کے مطابق ان بیٹریوں میں سلفائڈ الیکٹرولائٹس میں نائٹروجن شامل کیا جاتا ہے جس سے لیتھیم انٹرفیس پر ہونے والے کیمیائی ردِعمل کو قابو میں رکھا جا سکتا ہے۔ تاہم باقی ٹیکنالوجی کو کمپنی نے راز میں رکھا ہوا ہے کیونکہ گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں میں سالیڈ سٹیٹ بیٹریز کی محفوظ اور بڑے پیمانے پر پیداوار کی دوڑ تیزی سے جاری ہے۔
ہواوے کا دعویٰ ہے کہ اس کی بیٹری ٹیکنالوجی1864 میل (تقریباً 3,000 کلومیٹر) تک کی رینج فراہم کر سکتی ہے اور 10 فیصد سے 80 فیصد تک چارجنگ کو پانچ منٹ سے بھی کم وقت میں مکمل کیا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب کئی ماہرین ان دعووں پر شکوک و شبہات کا اظہار کر رہے ہیں، کیونکہ یہ موجودہ جدید ترین الیکٹرل گاڑیوں کی رینج سے تین گنا زیادہ ہے۔
دانکوک یونیورسٹی کے توانائی انجینئرنگ کے پروفیسر یانگ من ہو نے Electrek سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ کارکردگی لیبارٹری کی حد تک تو ممکن ہو سکتی ہے، لیکن حقیقی دنیا میں جہاں توانائی کا نقصان اور تھرمل مینجمنٹ جیسے عوامل اہم ہوتے ہیں، ان نتائج کو حاصل کرنا انتہائی مشکل ہے‘۔
پروفیسر نے یہ بھی واضح کیا کہ نائٹروجن ڈوپنگ کا طریقہ ایک سٹینڈرڈ تکنیک ہے جو لیبارٹری میں قابلِ عمل ہے، لیکن اسے بڑے پیمانے پر پیداوار کے قابل بنانا، تاکہ عالمی آٹو انڈسٹری کی ضروریات پوری ہو سکیں، فی الحال بہت مشکل ہے۔
اس وقت چین الیکٹرک گاڑیوں کی دنیا میں اپنی برتری بنائے ہوئے ہے اور ہر اُس ایجاد کو بڑے فخر سے پیش کر رہا ہے جس کے ذریعے یہ شعبہ بدل سکتا ہے۔
سالیڈ سٹیٹ بیٹری جتنی جلدی چارج ہوسکتی ہے اور جتنی زیادہ رینج مہیا کر سکتی ہے اس کو بنانا اور عملی طور پر کارآمد کرنا مشکل عمل ہے۔ (فوڑو: ایرینا ای وی)
میگا واٹ چارجنگ آج کل ایک نمایاں موضوع بنا ہوا ہے، لیکن سالیڈ سٹیٹ بیٹریز کی تحقیق بھی کافی عرصے سے جاری ہے۔ اس میں شک نہیں کہ چین سب سے پہلے اس ٹیکنالوجی کو متعارف کروائے گا، مگر غالباً وہ وقت ابھی اتنا قریب نہیں جتنا ظاہر ہو رہا ہے اور شاید اتنا شاندار بھی نہ ہو جتنا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔
مزید یہ کہ 1,800 میل کی رینج والی بیٹری عملی طور پر بے معنی معلوم ہوتی ہے، کیونکہ اس کے لیے ایک انتہائی بڑی اور بھاری بیٹری درکار ہوگی، جو گاڑی کے ڈرائیونگ ڈائنامکس کو بری طرح متاثر کر سکتی ہے اور وہ بھی محض ’رینج اینزائٹی‘ کا تاصر ختم کرنے کے لیے۔
اگر ہواوے واقعی 400 سے 500 Wh/kg تک کی توانائی گنجائش حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے، تو بہتر یہ ہوگا کہ وہ چھوٹی بیٹری پیک تیار کرے جو بغیر بھاری لاگت کے ایک مناسب رینج فراہم کر سکیں۔
یہ سمجھا جاتا ہے کہ جب کوئی الیکڑک گاڑی باآسانی 600 میل (تقریباً 1,000 کلومیٹر) تک کا فاصلہ ایک چارج میں طے کر سکے تو رینج اینزائٹی ختم ہو جاتی ہے، کیونکہ بہت کم لوگ ایسے ہیں جو بغیر رکے گھنٹوں گاڑی چلاتے رہنا چاہتے ہیں۔
مزید یہ کہ عوام کے لیے بنائے گئے چارجنگ نیٹ ورکس بھی سال بہ سال تیزی سے بہتر ہو رہے ہیں جس سے چارجنگ پوائنٹ تلاش کرنا پہلے سے کہیں زیادہ آسان ہو چکا ہے۔
جہاں الیکٹرک گاڑیوں کا ذکر ہو رہا ہے وہیں یہ بات واضح رہے کہ حال ہی میں ہواوے نے اپنی نئی Maextro S800 الیکٹرک گاڑی متعارف کروائی تھی۔ اس گاڑی میں کمپنی 1300 کلومیٹر کی رینج حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے مگر مکمل الیکٹرک کے دائرے کار سے باہر۔
اس گاڑی میں دو ماڈلز متعارف کروائے گئے، ایک فل الیکٹرک اور دوسرا ایکسٹینڈڈ رینج الیکٹرک وہیکل۔ ان میں بنیادی فرق بس یہ ہے کہ ایکسٹینڈڈ رینج والی گاڑی فیول پر چلنے والے جنریٹر کے استعمال سے بیٹری کو چارج کرتی ہے اور گاڑی کی رینج کو بڑھا کر 1300 کلومیٹر تک لے جاتی ہے۔