Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیراعظم کی دورہ سعودی عرب سے قبل او آئی سی کے سفیروں سے ملاقات

وزیراعظم عمران خان نے اپنے دورہ سعودی عرب کی تیاری کے سلسلے میں اسلامی کانفرنس تنظیم (او آئی سی) کے سفیروں سے ملاقات کی ہے جس میں ناموس رسالت کے حوالے سے تجاویز پر غور کیا گیا۔
یہ بات وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ طاہر محمود اشرفی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس اور اردو نیوز سے گفتگو میں بتائی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اسی ہفتے سعودی عرب کے دورے پر جا رہے ہیں جہاں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور سعودی قیادت سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدوں پر بھی دستخط کیے جائیں گے ان میں میں ثقافت، اطلاعات ، وزارت داخلہ اور  گرین سعودی عرب کے حوالے سے معاہدے اور مفاہمت کی یاداشتیں شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے دورے کے بعد سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک کے اعلی وفود پاکستان کے دورے پر بھی آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ او آئی سی کے سفیروں سے ملاقات میں وزیراعظم نے کہا کہ کاش ہم مغرب کو بتانے میں کامیاب ہوجائیں کہ ناموس رسالت ہمارے لیے  کتنا اہم ہے۔
اسلام کو دہشت گردی اور ور فرقہ واریت سے جوڑنا بہت بڑ اظلم ہے۔اس وقت سب سے بڑا مسئلہ اسلام کی تشریح کے حوالے سے ہے۔
او آئی سی کے سفیروں نے وزیراعظم کے وژن کو سراہا اور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا ایجنڈا امت مسلمہ کی وحدت اور اتحاد ہے۔
طاہر اشرفی نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل حل کرنا وزیراعظم کی اولین ترجیح ہے۔ وزیر اعظم نے سعودی عرب میں پاکستانی سفارتخانے سے متعلق شکایات پر سخت اقدامات کیے۔
حالیہ یورپی یونین کی قرارداد کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یورپی یونین اور امریکی سفارت کاروں کو دعوت دیتے ہیں پاکستان آکر انسانی حقوق اور اقلیتی حقوق کا جائزہ لیں۔ یورپی یونین کی قرارداد حقائق کے خلاف ہے۔
پاکستان میں سات ماہ میں توہین رسالت اور جبری مذہب کی تبدیلی کا ایک کیس بھی نہیں آیا۔

شیئر: