Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نئے قانون محنت کے تحت ’ملازمت کی تبدیلی‘ سے فائدہ اٹھانے والے سرفہرست

اب تک 60 ہزار کارکن ملازمت تبدیل کراچکے ہیں(فوٹو، ٹوئٹر)
وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ’نئے قانون محنت کے تحت  اب تک 60 ہزارسے زائد کارکن مستفید ہو چکے ہیں۔‘
ویب نیوز اخبار 24 نے وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ نئے قانون محنت کی شق ’ملازمت کی تبدیلی ‘ سے سب سے زیادہ کارکن مستفید ہورہے ہیں۔ملازمت کی تبدیلی کی سہولت کو استعمال کرتے ہوئے گذشتہ 56 دنوں میں 60 ہزار سے زائد کارکن اس سے مستفید ہوچکے ہیں جبکہ اس شق کے تحت یومیہ بنیادوں پر درخواستوں کی وصولی کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ نئے قانون میں دی جانے والی دیگر سہولتیں، جن میں کارکن کا از خود خروج وعودہ یا فائنل ایگزٹ حاصل کرنے کا اختیار بھی شامل ہے تاہم سب سے زیادہ نوکریوں کی تبدیلی کی سروس استعمال کی جا رہی ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ نئے قانون کی رو سے بہتر خدمات کے لیے لازمی ہے کہ آجر اور اجیر ورک ایگریمنٹ کی ڈیجیٹل تصدیق کرائیں تاکہ فریقین کے حقوق کا تحفظ یقینی ہو سکے۔
وزارت افرادی قوت کے ذرائع کا کہنا تھا کہ مملکت میں گذشتہ چھ ماہ کے دوران ملازمت کے 50 لاکھ معاہدوں کی ڈیجیٹل تصدیق کی جا چکی ہے۔

 


نئے قانون میں کارکن کو خروج وعودہ کی سہولت بھی حاصل ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

واضح رہے مملکت میں غیر ملکی کارکنوں کی سہولت اور کام کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے رواں برس مارچ کی 14 تاریخ سے مملکت کی تاریخ میں قانون محنت میں پہلی بار غیر معمولی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
ان تبدیلیوں کے تحت کارکن کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ اپنی خدمات کسی دوسری کمپنی یا ادارے میں منتقل کرسکے تاہم اس کے لیے قواعد بھی مقرر کیے گئے ہیں۔

شیئر: