Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

62 برس بعد جب قاتل نے خود کو قانون کے حوالے کیا، سابق پولیس چیف کی یادیں

قاتل کا کہنا تھا کہ 62 برسوں میں ایک رات بھی سکون سے نہ سوسکا(فوٹو، ٹوئٹر)
ریٹائرڈ پولیس چیف بریگیڈیئر خالد الحمیدان نے بانی مملکت شاہ عبدالعزیز کے دور حکومت میں قتل کی واردات کے بعد فرار ہونے والے قاتل کا 62 برس بعد خود کو پولیس کے حوالے کرنے کا قصہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ضمیر کی خلش نے قاتل کو برسوں بعد بھی سکون نہ لینے دیا۔
نجی ٹی وی ’ایم بی سی‘ کے پروگرام ’صفرسے‘ میں اپنی یاداشت کے سہارے ایک ایسا واقعہ بیان کیاجس کا ڈراپ سین چھ دہائیوں پر مشتمل تھا۔
واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے سابق پولیس چیف برییگیڈیئرخالد الحمیدان نے عہد رفتہ کی یادیں تازہ کرتے ہوئے کہا ’بانی مملکت شاہ عبدالعزیز کے دور حکومت میں ایک شخص نے قتل کیا اور مملکت سے فرار ہو کر کویت پہنچ گیا جہاں وہ برسوں مقیم رہا۔

جب مفرور قاتل نے خود کو حوالے کیا اسکی عمر 90 برس کے قریب تھی(فوٹو، ٹوئٹر)

 بریگیڈیئرالحمیدان نے مزید کہا کہ ’62 برس گزرنے کے باوجود بھی اس شخص کے ضمیر نے اسے سکون سے نہ رہنے دیا بالاخروہ ریاض پہنچ گیا اس وقت خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز ریاض کے گورنر تھے۔
قاتل کی عمر اس وقت اسی برس سے زائد تھی اور وہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ ویل چیئر پر تھانے میں آیا اور میرے سامنے برسوں پرانے قتل کا اعتراف کیا۔
قاتل جس وقت تھانے آیا اس کی عمر 90 برس کے قریب تھی اس نے روتے ہوئے کہا ’میں 62 برس سے ایک رات بھی سکون سے سو نہیں سکا‘۔
پولیس چیف نے مزید کہا ’قاتل کے اعتراف جرم کے حوالے سے رپورٹ اس وقت کے گورنر ریاض (موجودہ شاہ سلمان) کو ملی تو انہوں نے مقتول کے ورثا سے ملاقات کر کے انہیں قصاص معاف کرنے پر راضی کر لیا۔

شیئر: