Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ابہا میں موسم بہار، بنفشی پھولوں سے شہر سج گیا

اس کا درخت ایک برس میں تین میٹر تک اونچا ہوتا ہے- (فوٹو ایس پی اے)
ابہا شہر میں بنفشی ’جکرانڈا‘ درختوں کے پھولوں نے موسم بہار کی رونقیں دوبالا کردی ہیں۔ سیکڑوں مقامی شہری اور مقیم غیرملکی اہل و عیال کے ہمراہ پرکشش ماحول سے لطف لینے کے لیے یہاں کا رخ کرنے لگے ہیں۔ 
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ابہا شہر کے سینٹر میں ایک سٹریٹ ہے جسے شارع الفن (آرٹ سٹریٹ) کہا جاتا ہے۔ یہاں ’جکرانڈا‘ کے درخت بڑی تعداد میں لگے ہوئے ہیں۔  یہاں لوگ خوبصورت ماحول سے لطف اٹھانے کے لیے پہنچ رہے ہیں۔ 

مقامی شہری اور مقیم غیرملکی اس خوبصورت منظر سے لطف لینے کے  لیے آتے ہیں- (فوٹو ایس پی اے)

ابہا میں 13 ہزار سے زیادہ ’جکرانڈا‘ کے درخت ہیں۔ موسم بہار کی آمد پر ان کی گھنی ٹہنیاں بنفشئی رنگ کے پھولوں سے کھل اٹھتی ہیں اور پورا علاقہ خوشبوؤں سے معطر ہوجاتا ہے۔ 
ایک پھول 5.2 سینٹی میٹر کا ہوتا ہے۔ تقریبا ایک ماہ بعد یہ سارے پھول گر جاتے ہیں، بعض درختوں پر سبز رنگ کے پھول ہوتے ہیں ان کا لطف الگ ہے۔

ایک ماہ بعد سارے پھول گر جاتے ہیں- (فوٹو ایس پی اے)

’جکرانڈا‘ درخت کے پتے تہہ دار ہوتے ہیں اور ان کا رنگ سبز ہوتا ہے۔ درختوں کی شاخیں قوس دار اور ان کا سایہ گھنا ہوتا ہے۔ 
’جکرانڈا‘ درخت 45 قسم  کے ہوتے ہیں، ان میں بعض چھوٹے  حجم اور سائز کے ہوتے ہیں اور بعض قد آور ہوتے ہیں۔
 یہ درخت ایسے علاقوں میں ہوتے ہیں جہاں شدید سردی پڑتی ہو۔ معتدل موسم والے علاقوں میں ہمیشہ سبز رہتے ہیں۔ ایک، ایک درخت اٹھارہ میٹر تک اونچا ہوتا ہے اور ایک برس کے اندر ہی تین میٹر تک اونچا ہوتا ہے۔
’جکرانڈا‘ کا درخت مارچ اور اپریل کے مہینوں میں بیج سے خود بخود اگتا ہے۔ بعض مقامات پر اس کی کاشت بھی کی جاتی ہے اور اب زراعت کے جدید طور طریقے اپنا کر اسے ایسے مقامات پر بھی اگا لیا جاتا ہے جہاں عام طور پر نہیں ہوتا۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: