Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وقت آ گیا ہے کہ اسرائیل کو کہا جائے، بس کر دو: شاہ محمود قریشی

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ غزہ میں 50 ہزار فلسطینی محصور ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اسرائیل ہر فلسطینی کی ہلاکت کا ذمہ دار ہے، وقت آ گیا ہے کہ اسے کہا جائے، بس کر دو۔
جمعرات کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے اسمبلی پر زور دیا کہ اس کو  فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنا چاہیے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سلامتی کونسل بین الاقوامی امن کے قیام کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔
انہوں نے غزہ اور دیگر علاقوں میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فوری امداد بھیجے جانے کا مطالبہ بھی کیا۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’آج غزہ میں 50 ہزار فلسطینی  محصور ہیں، وہاں غذائی قلت ہو چکی ہے۔‘ شاہ محمود قریشی کے مطابق غزہ تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے اور وہاں واحد روشنی اسرائیلی دھماکوں کی ہے۔
انہوں نے فلسطین کی صورت حال کو مقبوضہ علاقے کے عوام اور فوجی قابضین کے درمیان جنگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’آج ہم انسانی بنیادوں پر کچھ کرتے ہیں یا نہیں، یہ تاریخ کا حصہ ہو گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ جنگ عسکری طاقت اور ان لوگوں کے درمیان ہے جن کے پاس ہوائی جہاز، بحریہ یا تحفظ کے لیے کچھ بھی نہیں۔‘
شاہ محمود کا کہنا تھا کہ ایک طرف جدید طاقت اور دوسری جانب نہتے لوگ ہیں۔ اگر جنرل اسمبلی قیام امن کے لیے افواج نہیں بھیج سکتی تو متفق ممالک کا ایک اتحاد قائم کیا جائے۔‘

وزیر خارجہ نے جنرل اسمبلی پر زور دیا کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرے (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے انسانی حقوق کونسل، عالمی عدالت انصاف اور انصاف کے دیگر اداروں سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ اسرائیلی مظالم کا احتساب کریں۔‘
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسرائیل کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی قراردادوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک قابل عمل اور آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف کو بنایا جانا چاہیے۔
انہوں نے فوری طور پر غزہ میں خوراک اور دوسرا امدادی سامان بھجوانے کا مطالبہ بھی کیا۔
شاہ محمود قریشی کا یہ بھی کہنا تھا کہ فیصلہ کن فیصلے سے جنرل اسمبلی اپنی عزت و وقار کو بحال کر سکتی ہے۔

شیئر: