Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جھڑپوں میں 300 زخمی، اسرائیل تحمل کا مظاہرہ کرے: اقوام متحدہ

سیکریٹری جنرل نے تاکید کی ہے کہ مقدس مقامات کی حیثیت جوں کی توں برقرار رکھی جائے اور ان کا احترام کیا جائے (فوٹو عرب نیوز)
بیت المقدس میں جھڑپوں کے بعد اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو تحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور پرامن اجتماع منعقد کرنے کی آزادی کا احترام کرنا ہوگا۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق مشرقی بیت المقدس میں الاقصیٰ کے آس پاس کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
دوسری جانب پیر کے روز ہونے والے تازہ ترین جھڑپوں میں 300 سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
پیر کے روز اسرائیلی 1967 کی عرب اسرائیل جنگ میں یروشلم پر قبضے کی یاد میں ’یروشلم ڈے‘ منا رہے ہیں جس کی وجہ سے جھڑپوں اور کشیدگی میں مزید شدت آنے کا خطرہ ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فلسطینیوں نے اسرائیلی پولیس پر پتھراؤ کیا جس کے جواب میں پولیس نے ربڑ کی گولیاں چلائیں۔
اسرائیلی پولیس نے 40 سال سے زائد عمر کے فلسطینیوں کو بیت المقدس کمپاؤنڈ تک رسائی نہیں دی اور اہلکار بیت المقدس جانے والے ہر فرد کی تلاشی اور شناخت چیک کرتے رہے۔
مسجد الاقصیٰ کے ڈائریکٹر کی  اپیل پر نمازیوں نے مسجد کے کمپاؤنڈ کی صفائی کی اور جھڑپوں کے دوران جمع پتھر اور دوسری چیزیں ہٹادیں تاکہ مسجد میں نماز کی ادائیگی ہو سکیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے یہ بیان اس وقت جاری کیا جب اتوار کی رات کی جھڑپوں کے بعد پیر کی علی الصباح اسرائیلی پولیس اور فلسطینی مظاہرین کا آمنا سامنا ہوا۔
یہ جھڑپیں قوم پرستوں کی جانب سے قدیم شہر میں پرچم لہراتے ہوئے سالانہ پریڈ منعقد کرنے کے منصوبے سے ایک روز قبل ہوئی ہیں۔ اس پریڈ کا مقصد متنازع علاقے پر اسرائیلی دعوے کو مستحکم کرنا ہے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈیوجارک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’سیکریٹری جنرل نے مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں جاری تشدداور اس کے ساتھ ساتھ فلسطینی خاندانوں کے ان کے گھروں سے ممکنہ انخلا پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔‘

وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ’ہم پرزور انداز میں بیت المقدس میں تعمیرات نہ کرنے کے دباؤ کو مسترد کرتے ہیں۔‘ (فوٹو:اے ایف پی)

انہوں نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ انہدامی کارروائیاں اور دخل اندازیاں ختم کرے۔
سیکریٹری جنرل نے تاکید کی ہے کہ مقدس مقامات کی حیثیت جوں کی توں برقرار رکھی جائے اور ان کا احترام کیا جائے۔
رات گئے ہونے والی جھڑپوں نے اسرائیلیوں کے سالانہ  یوم یروشلم  کی تقریبات کے دوران مزید جھڑپوں کا امکان بڑھا دیا ہے۔ 
اسرائیل اور فلسطین کے مابین کشیدگی اور یہودی آباد کاروں کی جانب سے درجنوں فلسطینیوں کو گھروں سے بے دخل کرنے کی کوششوں سے  ہمسایہ عرب ممالک میں پیدا ہونے والے تناؤ کے باوجود اسرائیلی پولیس نے پریڈ کی اجازت دے دی ہے۔

’اسرائیل کسی کو امن کو غیر مستحکم کرنے کی اجازت نہیں دے گا‘

اسرائیلی یوم یروشلم سے پہلے کابینہ کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ’اسرائیل کسی بھی انتہا پسند کو بیت المقدس میں امن و سکون کو غیر مستحکم کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم ذمہ داری کے ساتھ فیصلہ کن انداز میں امن و امان کا نفاذ کریں گے۔ ہم پرزور انداز میں بیت المقدس میں تعمیرات نہ کرنے کے دباؤ کو مسترد کرتے ہیں۔‘
امریکہ نے ایک بار پھر اس صورتحال کے بارے میں اپنے سنگین خدشات کا اظہار کیا ہے۔ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے اسرائیلی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ 
امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے اسرائیل سے مناسب اقدامات کرنے کی اپیل کی۔ یہ بات نیشنل سیکیورٹی کونسل کی ترجمان ایمیلی ہورن نے بتائی ہے۔ 
ادھر حماس کے اعلیٰ عہدیدار صالح عروری نے  الالقصیٰ ٹی وی کو بتایا کہ ’اسرائیلی قابضین آگ سے کھیل رہے ہیں۔‘
اتوار کو ہونے والی جھڑپوں میں فلسطینی میڈکس کے مطابق 14مظاہرین زخمی ہوئے۔ اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں 20 پولیس اہلکارزخمی ہو چکے ہیں۔ 

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے اسرائیلی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے (فوٹو: سیاست ڈاٹ کام)

اسرائیلی فوج کے مطابق اتوار کو رات گئے فلسطینی عسکریت پسندوں نے غزہ کی پٹی کے علاقے میں چار راکٹ فائر کیے۔ پیر کی صبح اسرائیکی ٹینکوں نے سرحد کے نزدیک حماس کی کئی چوکیوں کو نشانہ بنایا تاہم کسی کے ہلاک و زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔ 
اسرائیل نے 1967 کی جنگ میں مغربی کنارے اور غزہ پٹی کے ساتھ ساتھ مشرقی بیت المقدس پر بھی قبضہ کر لیا تھا جب کہ فلسطینی مشرقی بیت المقدس کو اپنا دارالحکومت بنانے کے علاوہ ان تینوں علاقوں کو دوبارہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ 
اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ کرنے والے ابتدائی دو ممالک مصر اور اردن نے سینئر اسرائیلی سفارتکار وں کو طلب کر لیا ہے۔ 
اردن کے شاہ عبداللہ ثانی نے اسرائیلی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ اشتعال انگیزی بند کرائی جائے۔ 
ویٹکن میں پوپ فرانسس نے ان واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جھڑپیں ختم کرانے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ تشدد ہی تشدد کو جنم دیتا ہے۔ 
ادھر کشیدگی بڑھنے کے بعد اسرائیلی سپریم کورٹ نے شیخ جرح سے ممکنہ بے دخلی کا فیصلہ ملتوی کر دیا ہے، ۔یہ فیصلہ پیر کو متوقع تھا۔

شیئر: