مملکت میں رجسٹرڈ کسی ایک ویکسین کی خوراک کا ثبوت ضروری ہے- (فوٹو جدہ ایئرپورٹ ٹوئٹر)
سعودی محکمہ شہری ہوابازی نے کہا ہے کہ کورونا ویکسین کی ایک خوراک لینے والے مقیم غیرملکی کو سعودی عرب آمد پر ہوٹل قرنطینہ میں نہیں رکھا جائے گا اور نہ اسے آمد پر پی سی آر کا پابند بنایا جائے گا۔
اخبار 24 کے مطابق محکمہ شہری ہوابازی نے بیان میں کہا کہ اگر باہر سے سعودی عرب آنے والے مقیم غیرملکی کی پوزیشن توکلنا ایپ میں ’مصاب متعاف‘ (متاثرہ صحت یاب) کی ہوگی اور اس کی صحت یابی کی تاریخ پر چھ ماہ سے زیادہ نہ گزرے ہوں گے تو نہ تو اسے ہوٹل قرنطینہ میں رکھا جائے گا اور نہ ہی مملکت آمد پر اسے پی سی آر ٹیسٹ کا پابند بنایا جائے گا۔
محکمہ شہری ہوابازی کا کہنا ہے کہ کورونا ویکسین کی ایک خوراک لینے والے مقیم غیرملکی پر پی سی آر کی پابندی ہوگی اور نہ فضائی راستے سے سعودی عرب واپسی پر اسے ہوٹل قرنطینہ کا پابند بنایا جائے گا تاہم یہ ضروری ہوگی کہ توکلنا ایپ میں اس کا ریکارڈ ہو کہ وہ کورونا ویکسین کی ایک خوراک لے چکا ہے۔
محکمہ شہری ہوابازی کا کہنا ہے کہ مستثنیٰ زمرے سے باہر مقیم غیرملکی بیرون مملکت کورونا سے متاثر ہوکر صحت یاب ہوا ہے تو مملکت آمد پر اسے ہوٹل قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔
محکمہ شہری ہوابازی کا کہنا ہے کہ اگر کسی شخص نے مملکت سے باہر ویکسین کی دونوں خوراکیں لی ہوں تو وہ ایئرپورٹ پہنچنے پر خود کو ’ویکسین یافتہ‘ ثابت کرسکتا ہے۔ اسے اپنا دعوی ثابت کرنے کے لیے وزارت صحت کی مقرر کردہ دستاویزات پیش کرنا ہوں گی۔ مثلا اسے یہ سرٹیفکیٹ دینا ہوگا کہ اس نے باہر رہتے ہوئے سعودی عرب میں رجسٹرڈ کوئی ایک ویکسین لی ہے۔ ایسا کرنے پر اسے ہوٹل قرنطینہ سے استثنی دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ محکمہ شہری ہوابازی کے مطابق المحصن (ویکسین یافتہ) وہ سعودی شہری یا مقیم غیرملکی ہے جس کی پوزیشن توکلنا ایپ میں (محصن) نظر آرہی ہو- اس نے کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لے لی ہوں یا پہلی خوراک پر چودہ دن گزر چکے ہوں یا وہ کورونا وائرس سے صحت یاب ہوگیا ہو اور صحت یابی پر چھ ماہ سے زیادہ نہ گزرے ہوں۔
جہاں تک غیرملکی اور غیرمقیم کا تعلق ہے تو ویکسین یافتہ وہی مانا جائے گا جس نے مملکت میں رجسٹرڈ کسی ویکسین کی تمام خوراکیں لے لی ہوں اور اس کے پاس اس کا ثبوت ہو۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کیخبروں کے لیے”اردو نیوز“گروپ جوائن کریں