Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سیاحت کے لیے مشترکہ ٹریول پروٹوکول تیار کرنے کی ضرورت‘

ریاض میں سیاحتی سربراہ کانفرنس شروع ہوگئی۔(فوٹو ٹوئٹر)
سعودی دارالحکومت ریاض میں بدھ  کو خطے میں سیاحت کی بحالی  کے موضوع پر سیاحتی سربراہ کانفرنس شروع ہوگئی۔ 
کانفرنس می ںسعودی وزیر سیاحت احمد الخطیب،سیاحت کی عالمی تنظیم کے سیکریٹری جنرل اور بارہ وزرائے سیاحت کے علاوہ سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹرز کے عہدیدار اور نمائندے شریک ہیں۔ 
سبق ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر سیاحت احمد الخطیب نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’عالمی سیاحت کے شعبے میں تبدیلیاں اور بحرانوں سے نمٹنے کے لیے سیاحت  کے شعبے کو زیادہ لچکدار اور ٹھوس موقف اختیار کرنا ہوگا‘۔ 
انہو ں نے کہا کہ ’یہ فنڈ افرادی و ادارہ جاتی استعداد بڑھانے والی سکیموں میں حصہ لے گا اور یہ سیاحت کے شعبے کی ترقی کے حوالے سے اپنی نوعیت کا پہلا اقدام ہے‘۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق احمد الخطیب کا کہنا تھا کہ’ عالمی سیاحت کو اس طرح استوار اور توانا ہوناچاہیے کہ وہ کورونا وائرس جیسے بحرانوں کے مقابلے میں لچک کا مظاہرہ کرسکے‘۔
انھوں نے بتایا کہ ’ پچھلے 14 ماہ کے دوران ہم سیاحت کے شعبے میں دنیا بھر میں 6 کروڑ ملازمتیں کھوچکے ہیں۔ ہزاروں چھوٹے اور بڑے کاروبار بند ہوچکے ہیں یا ان کی کاروباری سرگرمیاں معطل ہوکررہ گئی ہیں اور ان تمام کاروباروں کا تعلق نجی شعبے سے ہے‘۔
سعودی وزیرسیاحت نے کہا کہ’ موجود ہ حالات میں ہمیں ایک مشترکہ ٹریول پروٹوکول تیار کرنا چاہیے‘۔

عالمی تنظیم سیاحت نے ریاض میں ریجنل آفس کا بھی اعلان کیا۔(فوٹو ٹوئٹر)

اس موقع پر عالمی تنظیم سیاحت نے ریاض میں ریجنل آفس کے افتتاح کا بھی اعلان کیا۔
یہ مشرق وسطی کے تیرہ ملکوں کے درمیان سیاحتی پالیسی اور سیاحتی پروگراموں کو فروغ دے گا۔ صحت کے حوالے سے پالیسی متعین کرنے کی کوشش کرے گا۔ 
سعودی عرب نے اعلان کیا کہ وہ عالمی فنڈ برائے سیاحت کی مد میں سو ملین ڈالر دے گا۔ یہ عالمی بینک کے تعاون سے عالمی سیاحت کو فروغ دینے والا پہلا فنڈ ہوگا۔ 
عالمی تنظیم سیاحت نے ریاض میں پہلی سیاحتی اکیڈمی قائم کرنے کا  بھی اعلان کیا ہے یہ مشرق وسطی علاقے کے لیے خاص ہوگی- اکیڈمی نے  بہترین سیاحتی قریوں کے فروغ کا پروگرام جاری کردیا۔ 

شیئر: