Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی شہری وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہیں، جائزہ رپورٹ  

وٹامن ڈی کی کمی سے صحت متاثر ہوتی ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
روماٹزم اور ہڈیوں کی بیماریوں کے کنسلٹنٹ ڈاکٹر ضیا حسین کا کہنا ہے کہ سعودی شہریوں میں وٹامن ڈی کی کمی کی شرح بڑھ رہی ہے- 
سبق ویب سائٹ کے مطابق ڈاکٹر حسین نے کہا کہ اس حوالے سے سعودی عرب میں کئی طبی جائزے تیار کیے گئے ہیں- ان میں سے ایک  جدہ میں کیا گیا جو سعودی عرب کے ایک میڈیکل میگزین میں شائع ہوچکا ہے-  
جدہ کے طبی جائزے سے جو تلخ حقیقت سامنے آئی ہے وہ یہ ہے کہ سعودی شہریوں میں وٹامن ڈی کی کمی کی شرح  95 فیصد سے زیادہ  ہوچکی ہے-  

وٹامن ڈی جسم میں موجود معدنیات میں توازن پیدا کرتی ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

ڈاکٹر حسین نے توجہ  دلائی کہ جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں وٹامن ڈی کا کردار بے حد اہم ہے- وٹامن ڈی انسان کو امراض سے بچانے ، بیکٹریا اور وائرس سے لڑنے میں مدد دیتی ہے-
وٹامن ڈی  جسم کے اندر معدنیات میں توازن پیدا کرتی ہے- یہ فاسفورس اور کیلشیئم وغیرہ میں توازن کا باعث بنتی ہے- اس کی بدولت ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں- اس کی کمی سے صحت مسائل جنم لیتے ہیں- وٹامن ڈی سافٹ ڈرنک، سگریٹ  و تمباکو نوشی اور چائے و قہوہ کے کثرت سے استعمال کرنے کی وجہ سے کم ہوتی ہے-
دریں اثنا ماہرین کا کہنا تھا کہ وٹامن ڈی کا بہترین ذریعہ سورج ہے, صبح اور سہہ پہر کے وقت دھوپ لینے سے وٹامن ڈی کی کمی قدرتی طورپردور کی جاسکتی ہے۔ 

شیئر: