Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ھسپانوی سولر پلانٹ سپلائر نے سعودی عرب میں فیکٹری کھول لی

تین مہینوں میں مملکت نے 307 نئے فیکٹری لائسنس جاری کیے( فوٹو عرب نیوز)
ایک ہسپانوی فرم جو سولر پاور  پلانٹس کے حصے تیار کرتی ہے نے مملکت میں ایک فیکٹری کھولی ہے۔ سعودی عرب قابل تجدید ذرائع سے اپنی نصف توانائی پیدا کرنے کے اپنے مقصد کی طرف بڑھ رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق پی وی ہارڈ ویئر مڈل ایسٹ، میڈرڈ کے صدر دفتر کی ذیلی کمپنی، سعودی سولر مارکیٹ کے لیے ٹریکر، ماؤنٹنگ سٹرکچرز اور کلینگ روبوٹس تیار کرے گی۔
سولر ٹریکر شمسی توانائی کی پیداوار کو بڑھانے میں مدد کرتے ہیں تاکہ پینلز سورج کی حرکت پر عمل کریں۔ وہ عام طور پر بڑے پیمانے پر افادیت کی سہولتوں میں استعمال ہوتے ہیں۔
کمپنی نے ایک پریس ریلیز میں کہا ہے کہ ’اس لائسنس کے تحت، پی وی ہارڈ ویئر مڈل ایسٹ مملکت میں اپنی ٹیکنالوجی تیار کرے گا اور مقامی مینوفیکچررز کو ڈویلمپ اور ان کی تربیت کرے گا اور انہیں اس ٹیکنالوجی کے ذیلی حصوں کو خود تیار کرنے کے لیے علم سے آراستہ کرے گا۔‘
خیال رہے کہ پی وی ایچ نے مئی 2019 میں اعلان کیا تھا کہ وہ سعودی مارکیٹ میں داخل ہونے کا ارادہ کر رہا تھا جب اس نے سعودی سٹیل بنانے والی کمپنی الیمامہ سولر سسٹم فیکٹری کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
مملکت کا ارادہ ہے کہ 2030 تک قابل تجدید ذرائع سے اپنی توانائی کا 50 فیصد تیار کیا جائے۔
شمسی توانائی اس مقصد کا ایک بڑا حصہ ہے کیونکہ ای ڈی ایف رینیوایبلس نے ابوظبی کی قابل تجدید توانائی کمپنی مصدر اور سعودی نجی فرم نسما کمپنی کے ساتھ مل کر 300 میگا واٹ یوٹیلٹی سکیل فوٹو وولٹائک سولر پاور پلانٹ تیار کیا ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ یہ پلانٹ 2022 میں کام کرے گا۔
اسی کے ساتھ سعودی عرب مقامی پیداوار میں اضافے کا خواہشمند ہے۔ 2021 کے پہلے تین مہینوں کے دوران  مملکت نے 307 نئے فیکٹری لائسنس جاری کیے جن کی نمائندگی 17.72 بلین ریال کی سرمایہ کاری ہے۔
سعودی وزارت صنعت و معدنی وسائل کی سرکاری ویب سائٹ کے اعداد و شمار کے مطابق  گذشتہ سال اسی عرصے کے دوران صرف 240 لائسنس جاری کیے گئے تھے جو سال بہ سال 27.9 فیصد کا اضافہ ہے۔

شیئر: