Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عدالت سے درخواست مسترد ہونے پر جوہی چاولہ کا ’فائیو جی کو ویلکم‘

دہلی کی عدالت نے درخواست یہ کہتے ہوئے مسترد کر دی تھی کہ یہ صرف شہرت کے لیے ہے (فوٹو: انسٹاگرام)
بالی وڈ کی اداکارہ اور ماحولیاتی کارکن جوہی چاولہ نے فائیو جی کے خلاف درخواست مسترد ہونے کے بعد ٹیکنالوجی کو ’ویلکم‘ کیا ہے۔
جوہی چاولہ نے بدھ کو اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ وہ فائیو جی ٹیکنالوجی کے خلاف نہیں ہیں۔
وہ کہتی ہیں کہ ’ابھی پچھلے دنوں اتنا شور ہو گیا کہ میں تو اپنے آپ کو بھی سن نہیں پائی اور اس شور میں مجھے لگا کہ ایک بہت اہم پیغام شاید کھو گیا ہے۔‘
جوہی چاولہ نے کہا کہ ’ہم فائیو جی کے خلاف نہیں ہیں بلکہ درحقیقت ہم اسے خوش آمدید کہتے ہیں۔ آپ ضرور یہ ٹیکنالوجی لے کر آئیں۔ ہم صرف اتنا کہہ رہے ہیں کہ حکام کو فائیو جی کے محفوظ ہونے کی تصدیق کرنی چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ اپنی تحقیقات کو عوام کے سامنے لے کر آئیں تاکہ لوگوں کے خدشات دور ہو سکیں۔ہم صرف اتنا جاننا چاہتے ہیں کہ یہ بچوں، حاملہ خواتین، بزرگ افراد، جانوروں، درختوں اور پودوں کے لیے محفوط ہے۔‘
جوہی چاولہ نے فائیو جی نیٹ ورکس کی تنصیب پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے 31 مئی کو دہلی کی عدالت سے رجوع کیا تھا۔
جوہی، وریش ملک اور ٹینا واچانی کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ فائیو جی ٹیکنالوجی کے نیٹ ورکس کی تنصیب کے اقدام سے ماحول پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ کوئی بھی شخص، جانور، پرندے، حشرات اور پودے اس کے اثرات سے محفوظ نہیں رہیں گے۔
دہلی کی عدالت نے چار جون کو درخواست یہ کہتے ہوئے مسترد کر دی تھی کہ یہ صرف شہرت کے لیے ہے۔ عدالت نے جوہی چاولہ سمیت درخواست گزاروں پر 20 لاکھ جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔
عدالت کی جانب سے درخواست مسترد کیے جانے پر سیلولر آپریٹرز ایسوسی ایشن آف انڈیا نے کہا تھا کہ انڈیا میں فائیو جی محفوظ ہے۔

شیئر: