Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی نژاد لینا خان امریکی ٹریڈ کمیشن کی سربراہ مقرر

پاکستانی گھرانے میں پیدا ہونے والی لینا ایم خان مسابقتی قوانین پر کام کرتی رہی ہیں (فوٹو: روئٹرز)
پاکستانی تارک وطن گھرانے کے ہاں پیدا ہونے والی لینا خان امریکہ کے فیڈرل ٹریڈ کمیشن (ایف ٹی سی) کی سربراہ منتخب کر لی گئی ہیں۔
بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی سخت ناقد کہے جانی والی لینا خان کے تقرر کی منظوری امریکی سینیٹ نے دی ہے۔
کولمبیا لا سکول میں پڑھانے والی لینا خان اس سے قبل ہاؤس جوڈیشری کمیٹی کے اینٹی ٹرسٹ پینل کا حصہ رہتے ہوئے امیزون، ایپل، فیس بک اور گوگل کے مالک ادارے الفابیٹ کے مارکیٹ میں تسلط برقرار رکھنے کے لیے کی گئی کاوشوں پر طویل رپورٹ مرتب کرنے میں مدد کر چکی ہیں۔
ایڈووکیسی گروپ پبلک سٹیز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’صدر جوبائیڈن اور سینیٹ کی جانب سے کارپوریٹ پاور کا جائزہ لینے کی ضرورت محسوس کرنا قابل تحسین ہے۔‘
امریکی سینیٹر الزبتھ وارن نے لینا خان کے تقرر پر تبصرے کے لیے ٹویٹ کی تو اسے ’زبردست خبر‘ قرار دیا۔
ان کا کہنا ہے کہ ’لینا خان کی موجودگی میں مارکیٹ میں اجارہ داری اور ہم اینٹی ٹرسٹ انفورسمنٹ میں بڑی تبدیلیاں کر سکتے ہیںْ ان سے ہماری معیشت، معاشرے اور جمہوریت کو خطرہ ہے۔‘
ٹویٹ

اپنے بورڈ میں ٹیکنالوجی کمپنیوں کی نمائندگی کے رکھنے والی انفارمیشن ٹیکنالوجی اور انوویشن فاؤنڈیشن (آئی ٹی آئی ایف) نے اپنے بیان میں متنبہ کیا ہے کہ اینٹی ٹرسٹ سے متعلق یہ انداز ایسے نقصان کا باعث ہو سکتا ہے جو غیرملکی مخالف اداروں کو فائدہ دے گا۔
برطانوی خبررساں ادارے روئٹرز نے لینا خان کے تقرر پر گوگل، امیزون سے رابطہ کیا تو انہوں نے تبصرے سے انکار کر دیا جب کہ ایپل اور فیس بک نے کوئی جواب نہیں دیا۔

32 سالہ پاکستانی نژاد خاتون اس سے قبل ایف ٹی سی کی قانونی مشیر رہ چکی ہیں (فوٹو: لینا خان)

اس سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن بڑی ٹیکنالوجی کمپنی کے ناقد ٹم وو کو نیشنل اکنامک کونسل میں منتخب کر چکے ہیں۔
لینا خان نے 2017 میں ییل لا جرنل میں ’امیزون کا اینٹی ٹرسٹ پیراڈکس‘ کے عنوان سے ایک مضمون لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اینٹی ٹرسٹ کا روایتی فوکس قیمتوں پر ہے جو امیزون کی جانب سے اینٹی ٹرسٹ قوانین کی خلاف ورزیوں کی شناخت کے لیے ناکافی ہے۔
سینیٹ کی جانب سے اپنی تقرری کی توثیق پر لینا خان کا کہنا ہے کہ وہ ’سینیٹ کی شکرگزار ہیں۔‘

اپنی ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ’کانگریس نے ایف ٹی سی تشکیل دیا تھا تا کہ جائز مسابقت کی حفاظت کے ساتھ ساتھ صارفین، ورکرز، دیانتدارانہ تجارت کو ناجائز اور دھوکہ دہی پر مبنی کاموں سے بچایا جا سکے۔ میں اس مشن پر عمل اور امریکی عوام کی خدمت کی پوری کوشش کروں گی۔‘،
فیڈرل ٹریڈ کمیشن کی جانب سے لینا ایم خان کی ذمہ داریاں سنبھالنے سے متعلق ٹویٹ میں بتایا گیا ہے کہ نئی کمشنر نے حلف اٹھا لیا ہے۔

اینٹی ٹرسٹ قوانین کے ساتھ ساتھ فیڈرل ٹریڈ کمیشن گمراہ کن ایڈورٹائزمنٹ کے معاملات بھی دیکھتا ہے۔
لینا خان اس سے قبل  ایف ٹی سی کے کمشنر روہت چوپڑا کی قانونی مشیر رہ چکی ہیں، جنہیں امریکی صدر کنزیومر فنانشل پروٹیکشن بیورو کے لیے منتخب کیا ہے۔
32 سالہ لینا ایم خان لندن میں مقیم پاکستانی جوڑے کے ہاں 1989 میں پیدا ہوئیں، ان کے والدین دو دہائیاں قبل امریکہ منتقل ہوئے تو اس وقت لینا خان کی عمر 11 برس تھی۔

شیئر: