Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کس عمر کے مقروض کوجیل نہیں بھیجا جاسکتا؟

دیوالیہ ہونے والے بھی اپنی رہائی کےلیے درخواست دے سکتے ہیں(فوٹو، ٹوئٹر)
 ماہرقانون اور وکیل عبداللہ الیوسف نے کہا ہے کہ  10 لاکھ ریال سے زیادہ قرض مقدمات میں 60 برس اور اس سے زیادہ عمر کے لوگوں کو جیل نہیں بھیجا جائے گا- 
عکاظ اخبار کے مطابق الیوسف نے کہا کہ 60 برس اور اس سے زیادہ عمر کے مقروض لوگوں کو وہ رقم کتنی ہی کیوں نہ زیادہ ہو قید میں نہیں ڈالا جاسکتا- 
الیوسف نے توجہ دلائی کہ ایوان شاہی سے یہ فرمان جاری ہوچکا ہے کہ ساٹھ برس اور اس سے زیادہ عمر کے جن مقروض لوگوں کو جیل بھیج دیا گیا ہے انہیں فوری طور پر رہا کردیا جائے- 
الیوسف نے توجہ  دلائی کہ 60 برس اور اس سے زیادہ عمر کے لوگ تنگ دستی کی وجہ سے قرضے ادا نہ کرسکنے کے باعث جیلوں میں ہیں وہ اپنی رہائی کے لیے عدالت سے رجوع کرسکتے ہیں-
البتہ دیوالیہ پن کے شکار مقروض حضرات اپنے دیوالیہ ہونے کی رپورٹ آن لائن پیش کرسکیں گے- کسی اور طریقے سے بھی اپنے دیوالیہ  ہونے  کا اعلان کیا جاسکے گا اس کے لیے انہیں ایگزیکٹیو کورٹ کے یہاں موجود تیار فارم بھرنا ہوگا- یہ کارروائی کرکے وہ جیل سے باہر آسکتے ہیں- 

شیئر: