Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

داخلی سیاحتی پیکیج غیر ملکی ٹور سے پچاس فیصد مہنگے کیوں؟

داخلی اور بیرونی سیاحت کے پیکیجز میں نمایاں فرق دیکھنے میں آیا ہے (فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب میں سیاحتی پیکیج پر کام کرنے والے محمد السعید نے بتایا ہے کہ سعودی عرب میں داخلی سیاحت کے پیکیج  بیرونی سیاحت کے مقابلے میں پچاس فیصد زیادہ  ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ 
داخلی اور بیرونی سیاحت کے پیکیجز میں نمایاں فرق دیکھنے میں آیا حالانکہ داخلی سیاحت کے بیشتر پیکیجز فضائی ٹکٹوں اور سیاحتی ویزوں کے خرچ  کے علاوہ تھے۔
الوطن اخبار نے رپورٹ میں کہا  ہے کہ بیرونی  و داخلی سیاحت کے پیکیجز میں فرق کا اندازہ سیاحتی کمپنیوں کی ویب سائٹس پر پیکیجز کے تقابلی مطالعے سے سامنے آیا ہے۔
مثال کے طور پر جارجیا کے ٹور کا آٹھ روزہ پیکیج 3800 ریال ہے جس میں رہائش، فضائی ٹکٹ اور کھانا پینا شامل تھا۔ اس کے برعکس ابہا کے لیے اتنے ہی دن کے ٹور کا پیکیج 3900 ریال بتایا گیا جس میں ٹکٹ شامل نہیں اور صرف ناشتہ رکھا گیا ہے۔
علاوہ ازیں باحہ کے لیے پانچ روزہ ٹور کا پیکیج  7900 ریال ہے جس میں ٹکٹ شامل نہیں۔ اس کے برعکس یوکرین کے لیے گیارہ روزہ ٹور کا پیکیج  5200 ریال ہے جس میں ٹکٹ اور کھانا پینا تک شامل ہے۔
 اسی طرح ایک ہی ایجنسی نے دبئی کے لیے پانچ روزہ ٹورکا پیکیج ایک ہزار ریال میں ہے۔ اس میں سیاحتی ٹور، ناشتہ اور بس کا سفر شامل ہے۔ اس کے برعکس بس سے مدینہ منورہ کا پانچ روزہ ٹور کا پیکیج پندرہ سو ریال ہے جس میں رہائش اورناشتہ رکھا گیا ہے۔ 

سعودی عرب میں داخلی سیاحت کا معیار کافی بہتر ہوا ہے(فائل فوٹو اے ایف پی)

انہوں نے بتایا کہ اندرونی و بیرونی سیاحت کے پیکیج مہیا سہولتوں کے حوالے سے بھی مختلف ہیں۔ مثلا مملکت کے بعض علاقوں میں ایک رات کے ہوٹل کا کرایہ ایک ہزار سے کم نہیں۔
ٹور لے جانے والوں کے لیے سستی رہائش اور سہولتوں کا انتظام کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ انفرادی طور پر کوئی بھی شخص سستا انتظام کرسکتا ہے مگر ٹور لے جانے والے کے لیے یہ  کام مشکل ہوجاتا ہے۔
محمد السعید نے اعتراف کیا کہ سعودی عرب میں داخلی سیاحت کا معیار کافی بہتر ہوا ہے مگر اب بھی یہاں سہولتوں کے نہ ہونے سے سیاحتی پیکیج مہنگے ہیں۔

شیئر: